نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کائنات کے ایسے دلچسپ راز جس سے آپ ناواقف ہیں


کائنات کے بارے میں 10 ایسے راز جو شاید آپ نہیں جانتے ہونگے


کائنات ایک بڑے دھماکے سے وجود میں آئی جسے بگ بینگ کہتے ہیں ۔کائنات کا نام سنتے ہی ہمارے دلوں میں اس سے متعلق سوالات پیدا ہوجاتے ہیں کہ کائنات بنی کسی ہو گی ؟ اگر آپ کائنات کے وجود میں آنے کے بارے میں جانتے بھی ہیں تو آج جو راز کائنات کے بارے میں بتائے جارہے ہیں ہوسکتا ہے آپ ان رازوں سے ناواقف ہوں کائنات میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جو عقل انسانی کو دنگ کردیتے ہیں ۔ان کچھ رازوں کو بیاں کیا جارہا ہے ۔

  • سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک سیارہ دریافت کیا ہے جس کا نام 55 کیسری ای بتایا گیا ہے ۔55 کیسری ای سیارہ ہماری زمین سے تین گنا بڑا ہے ۔55 کیسری ای سیارہ کے بارے میں حیرت انگیز بات یہ ہے یہ سیارہ ملکل طور پر ہیروں سے بنا ہوا ہے ۔اس سیارہ کے اتنے ہیرے ہیں کہ یہ زمیں پر ہر کسی کو مالدار بنا سکتا ہے مگر دقت یہ ہے کہ اس سیارہ پر جانا اس وقت ہمارے بس میں نہیں ہے ۔

  • یہ بات تو ہمیں معلوم ہے کہ آج کائنات مسلسل پھیلتی جارہی ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کائنات میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو حرکت نہ کررہی ہو ۔زمین سورج کے گرد چکر لگارہی ہے اسی طرح سورج کہکشاں کے گرد چکر لگا رہا ہے تو کہکشاں کائنات کے گرد چکر لگا رہی ہے تو کائنات خود 550 کلومیٹر پر سیکنڈ کی رفتار سے تیر رہی ہے ۔اس سے معلوم پڑتا ہے کہ کائنات کی ہر چیز حرکت کررہی ہے ۔

  • کائنات سے متعلق ایک اور بات یہ ہے کہ کائنات بلکل خاموش ہے ۔اس کا مطلب یہ ہے ہم خلاء میں کسی بھی قسم کی کوئی آواز نہیں سن سکتے ۔اس کی وجہ یہ ہے کہ آواز کو سننے کے لیے ہمیں کسی میڈیم کی ضرورت ہوتی ہے اور ایسا میڈیم خلاء میں نہیں ہوتا ۔اس وجہ سے خلاء میں جانے والے سائنس دان ایک دوسرے سے بات کرنے کے لیے ریڈیو سگنکز کو استعمال کرتے ہیں ۔ریڈیو سگنلز کی وجہ سے ہی وہ ایک دوسرے سے بات چیت کرپاتے ہیں ۔

  • آپ کو یہ جان کر ضرور حیرانی ہوگی کہ خلاء میں پائے جانے والے آسٹرونومرز زمین پر موجود لوگوں سے 2 انچ لمبے ہوتے جاتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ خلاء میں کوئی بھی جسم 2 انچ تک لمبا ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ خلاء میں گراوٹی نہیں ہوتی ۔گراوٹی نہ ہونی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی زمین پر موجود انسانوں کے مقابلے میں سیدھی ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں سائنسدان خلاء میں دو انچ لمبے ہوجاتے ہیں۔

  • کائنات میں اتنے زیادہ تعداد میں ستارے پائے جاتے ہیں کہ ان کو گننا ناممکن ہے ۔اس کی مثال ایسا ہے کہ اگر آپ اس دنیا میں موجود سات بلین لوگوں کے سر کے ہر ایک بال کو گننے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو تب بھی بالوں کی یہ تعداد کائنات میں موجود ستاروں کی تعداد کے برابر تو کیا اس کے آس پاس تک بھی نہیں اور آپ کو ستاروں سے متعلق دلچسپ بات بتاوں کہ اپ کو یہ جتنے سیکنڈز یہ پڑھنے میں لگے کہ ستاروں کو گننا ناممکن ہے تو اتنی دیر میں ان گنت ستاروں کی تعداد ختم ہوچکی ہو گی اور اس دوران اس سے بھی کہیں زیادہ پیدا ہو چکے ہوں گے ۔

  • کائنات سے متعلق ایک اور عجیب بات یہ ہے کہ زمین کا قدرتی سیٹیلائٹ چاند ہماری زمین سے ہی ہر سال چار عشاریہ چار سینٹی میٹر تک دور چلا جارہا ہے اور اسی طرح اگر چاند دور جاتا رہا تو پھر ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ زمین پر آنے والی اگلی نسلیں چاند کو نہیں دیکھ پائیں گی اور وہ چاند کے متعلق صرف کتابوں میں ہی قصے کہانیاں پڑھے گی کیونکہ اس وقت زمین کا قدرتی سیٹیلائٹ چاند زمین سے اتنا دور چلا جائے گا کہ اسے دیکھنے کے لیے صرف اور صرف ٹیلی سکوپ کی مدد لی جائے گی ۔

  • کائنات میں پائے جانے والوں ستاروں میں ایک ستارہ ایسا بھی ہے جس کی سطح کا درجہ حرارت صرف 27 سینٹی گریڈ ہے۔ جی ہاں یہ درجہ حرارت ایک ستارہ کا ہے نہ کہ کسی سیارے کا اور نہ چاند کا درجہ حرارت ۔ ایک ستارے جس کا نام وائس 8028 ہے اس کی سطح کا درجہ حرارت صرف 27 سینٹی گریڈ ہے۔اگر آپ سورج کی سطح کے متعلق غور کریں تو وہ تقریبا 5778 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ہے لیکن یہ ستارہ بہت ہی عجیب و غریب ہے۔اس کے بارے میں مزید جاننے کے لیے تحقیق جاری ہے۔

  • چاند پر نہ تو پانی ہے اور نہ ہی ہوا پائی جاتی ہے تو اسی وجہ سے چاند پر انسانوں کے رکھے گئے قدم اگلے دس ارب سالوں تک باقی رہیں گے ۔دس ارب سال کے بعد یہ قدم چاند پر گرنے والے شیابیوں کی وجہ سے مٹ جائے گے۔

  • کائنات میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جس کا نام بوٹس پوانٹ ہے اور مکمل طور پر خالی ہے۔ یہ جگہ اربوں نوری سال پر پھیلی ہوئی ہے اور یہ جگہ بلکل ہی خالی ہے ۔
  • زمین کے لحاظ سے سورج کا سائز بہت ہی زیادہ ہے ۔سورج زمین سے کئی گنا بڑا ہے ۔اس کو سمجھنے کے لیے ایک مثال ہے اگر سورج کے سائز کو فٹ بال کے برابر کر دیں تو تب بھی زمین کا سائز ایک مٹر کے دانے کے برابر ہوگا ۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زمین سورج سے کتنی چھوٹی ہے ۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...

سچ کیا ہے؟ اسلام میں سچائی کی اہمیت

سچائی کا اسلام میں ایک اہم مقام ہے۔جھوٹے پر لعنت بھجی گئی ہے۔سچے انسان کو کامیابی کی ضمانت دی گئی ہے۔حضور ﷺ کو لوگ صادق اور امین کہہ کر پکارتے تھے ۔لوگ ان کے پاس امانتں رکھواتے تھے ۔اسی طرح حضرت ابوبکرصدیق راضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ کی نبوت پر یقین کیا تو انہوں نے صدیق کا لقب پایا۔ اسلام کی اخلاقی اقدار اور معاشرتی زمہ داریوں میں سے اہم ترین اور تمام عمدہ صفات کا منبع صدق اور سچائی ہے ۔ صدق ایمان کی علامت اور آخرت کا توشہ ہے ۔ پچ سے مراد یہ ہے کہ ہر حال میں انسان کا ظاہرو باطن ایک ہو ۔ دل اور زبان میں یکسانیت ہو ،قول و فعل میں مطابقت ہو ، غلط بیانی ، جھوٹ مکر و فریب اور دھوکہ بازی سے اجتناب ہو۔ صدق کے معنی ہیں سچ بولنا اور سچ کر دکھانا ۔ صدیق اسے کہا جاتا ہے جو ہمیشہ سچ بولے ۔ اپنی فراست اور ایمان اور دل کی پاکیزگی سے حق کی تصدیق کرے ۔ اللہ رب العزت نے صدق اور سچائی کو انبیاء اولیاء اور صلحاء کی صفت قراردیا ہے اور سچ بولنے والوں کو انبیا کا ساتھی قرار دیا ہے ۔ یاجوج ماجوج کون ہیں؟ اور کب آئیں گے؟ قرآن مجید کا تعارف  نبوت سے قبل اہل مکہ جناب رسالت ماب کو صادق اور ...