مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مددگار غذائیں
کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور تیزی سے مزید پھلتا جارہا ہے ۔اس سے محفوظ رہنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ احتیاط کی جائے اور اس کے زوردار اثر کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنایا جائے ۔کیوں کہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کورونا وائرس میں مرنے کی شرح نوجوانوں کی نسبت پکی عمر کے لوگوں میں زیادہ ہے ۔لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ کورونا وائرس کا اثر نوجوانوں پر نہیں ہوتا ۔اگر آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے تو کورونا وائرس آپ پر آسانی سے اثرانداز ہوسکتا ہے ۔مضبوط مدافعتی نظام کورونا کے انفیکشن کا اثر کم کرنے میں بہت حد تک مدد کرسکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ نزلہ زکام، فلو اور دیگر امراض کی روک تھام بھی ہوسکتی ہے۔
اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم احتیاط کے ساتھ ساتھ اپنے مدافعتی نظام پر خاص توجہ دیں ۔مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کچھ قدرتی غذائیں پیش کی جارہی ہیں۔
ترش پھل
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے وٹامن سی اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ وٹامن سی خون کے سفید خلیات بننے کی شرح بڑھاتا ہے جو انفیکشن میں لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔وٹامن سی کا سورس ترش پھل ہیں ۔تقریبا تمام ترش پھلوں میں وٹامن سی بہت زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ترش پھلوں میں گریپ فروٹ، مالٹے، لیموں، سنترے جیسے پھل شامل ہیں ۔ہمارا جسم وٹامن سی کو خود نہیں بنا سکتا اور نہ ہی محفوظ بنا سکتا ہے تو غذا کے ذریعے وٹامن سی حاصل کیا جاتا ہے ۔ وٹامن سی خواتین کو روزانہ 75 ملی گرام چاہئے اور مردوں کو 90 ملی گرام وٹامن سی کی ضرورت ہوتی ہے۔
دہی
دہی میں ایسے بیکٹریا شامل ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام کو طاقت ور بناتا ہے اور امراض کے خلاف لڑنے کے لیے متحرک بناتی ہے ۔ دہی میں چینی ڈالے بغیر اس کا استعمال کرنا زیادہ مفید ثابت ہوسکتا ہے ۔اگر دہی کو پھلوں اور شہد میٹھا کر کے استعمال کیا جائے تو تب بھی اس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔دہی سے وٹامن ڈی بھی کثیر مقدار میں حاصل کیا جاتا ہے اور اس وٹامن ڈی کی مدد سے مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے امراض کے خلاف جسم کا قدرتی دفاع مذید بہتر ہوتا ہے۔
سرخ شملہ مرچ
پھلوں کے بعد سرخ شملہ مرچ میں بھی 127 ملی گرام وٹامن سی کی مقدار ہوتی ہوتی ہے جبکہ اس میں بیٹا کیروٹین بھی زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے علاوہ وٹامن سی اور بیٹا کیروٹین جلد کو بھی صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
پالک
پالک کی سبزی میں وٹامن سی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے ۔پالک کی سبزی میں متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس اور بیٹاکیروٹین بھی موجود ہوتے ہیں ۔یہ اینٹی آکسائیڈنٹس اور بیٹا کیروٹین مدافعتی نظام کی انفیکشن کے خلاف لڑنے کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں ۔
ادرک
ادرک ورم میں کمی لاتا ہے ۔ ادرک گلے کی سوجن اور ورم والے امراض میں کمی لانے میں مفید ثابت ہوتی ہے۔ادرک سے متلی کی کیفیت پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔مذید ادرک کے اور فائدے بھی ہیں ۔ادرک سے دائمی درد میں بھی کمی لائی جاسکتی ہے اور ایسا سمجھا جاتا ہے کہ اس میں کولیسٹرول کی سطح کم کرنے کی خصوصیات بھی شامل ہیں۔
لہسن
لہسن کا استعمال تو پاکستان میں بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ یہ کھانے میں ڈالی جاتی ہے جس سے کھانے کا ذائقہ زیادہ بہتر ہوجاتا ہے۔ لہسن کی وجہ سے شریانوں کے اکڑنے کی رفتار سست ہوجاتی ہے جبکہ کچھ ایسے شواہد بھی ملے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ لہسن بلڈپریشر کی سطح کو بھی کم کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ لہسن مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کی طاقت رکھتا ہے کیوں کہ اس میں سلفر پر مبنی مرکبات کی پائے جاتے ہیں ۔
بادام
بادام میں وٹامن ای پایا جاتا ہے جو صحت مند اور مظبوط و طاقت ور مددافعتی نظام کے لیے بہت ضروری ہے ۔وٹامن ای وہ وٹامن ہے جو گریوں جیسے بادام میں موجود چکنائی کو جسم میں جذب کرنے کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے ۔
ہلدی
ہلدی کا استعمال مختلف امراض کی روک تھام کے لیے ہورہا ہے ۔جدید طبی سائنس نے ثابت کیا ہے ہلدی میں اینٹی آکسائیڈنٹ پائے جاتے ہیں ۔ان اینٹی آکسائیڈنٹ کی مدد سے مدافعتی نظام کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔
سبز چائے
سبز اور سیاہ چائے دونوں میں فلیونوئڈز بہت زیادہ مقدار میں شامل ہوتے ہیں۔ لیکن سبز چائے میں ایک بہت زیادہ طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹ بھی ہوتا ہے جسے ای جی سی جی کہتے ہیں ۔ یہ ای جی سی جی مدافعتی نظام کے افعال کو بہتر کرتا ہے۔
پپیتا
پپیتا کا شمار ایسے پھلوں میں ہوتا ہے جس میں وٹامن سی کی مقدار بہت زیاد ہوتی ہے ۔اس کے علاوہ پپیتا کے پھل میں ایک خاص قسم کا انزائم پاپاین بھی شامل ہوتا ہے جو ورم کش اثر رکھتا ہے۔مذید اس میں پوٹاشیم، میگنیشم اور فولیٹ کی بھی مقدار ہوتی ہے جو عمومی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔
کیوی
کیوی میں فولیٹ، پوٹاشیم اور وٹامن سی پائے جاتے ہیں۔ یہ ایک پھل ہے۔وٹامن سی انفیکشن کے خلاف لڑنے خون کے سفید خلیات کو طاقت فراہم کرتا ہے جبکہ کیوی کے مذید اجزا بھی دیگر جسمانی کاموں کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
سورج مکھی کے بیج
سورج مکھی کے بیج میں فاسفورس، میگنیشم اور وٹامن بی 6 اور ای کثیر تعداد میں ہوتے ہیں ۔ وٹامن ای مدافعتی نظام کو ریگولیٹ کرتا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ سیلینیم کی بہت زیادہ مقدار بھی سورج مکھی کے بیج میں ہوتی ہے اور یہ جز وائرل انفیکشنز جیسے سوائن فلو کے خلاف لڑنے میں مفید ثابت ہوتے ہیں ۔