نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کرکٹ میں 6 ریکارڈز جو محض ناقابل یقین ہیں

کرکٹ میں 6 ریکارڈز جو محض ناقابل یقین ہیں




کرکٹ ہمیشہ نمبروں کا کھیل رہا ہے۔ ہر میچ ، ہر اننگز ، اور کھیل کے ہر لمحے سے کچھ ایسے اعدادوشمار پیدا ہوتے ہیں جو تاریخ میں ڈھل جاتے ہیں۔ جب اعدادوشمار ڈسپلے میں ہوتے ہیں تو ، یہ جادوئی لگتا ہے اور کسی خاص کھلاڑی کا کارنامہ بھی ظاہر کرتا ہے۔



کرکٹ کے سب سے مشہور ریکارڈوں میں سر ڈان بریڈمین کی
ٹیسٹ اوسط 99.94 ، 
سچن ٹنڈولکر کی 34000 انٹرنیشنل رنز اور 
ان کی 100 بین الاقوامی سنچری ، 
مرلی دھران کی 800 ٹیسٹ وکٹیں اور اے بی ڈویلرز کی تیزترین 50 ، 100 اور 150 شامل ہیں۔



اس کے علاوہ ، کرکٹ کے کچھ ایسے ریکارڈ موجود ہیں جو محض حیرت انگیز تھے ، لیکن ایک وقفے وقفے سے وہ فراموش کردیئے گئے ہیں۔



آئیے کرکٹ میں ایسے ہی 6 حیرت انگیز ریکارڈوں پر غور کرتے ہیں۔

چمندا واس بنگلہ دیش کے خلاف پہلے اوور میں ہیٹرک لے گئے


جب سری لنکا نے 2003 کے ورلڈ کپ میں پیٹر مارتزبرگ میں ٹاس جیت کر بنگلہ دیش کے خلاف باؤلنگ کا فیصلہ کیا تھا تو ، لوگوں نے اس کے نتیجے کی پیش گوئی کی تھی۔



جب چمندا واس نے پہلی 3 گیندوں پر بولڈ کیا تو شکار حنان سرکار ، محمد اشرفی اور احسان الحق بنے بنگلدیش کے 0 اسکور پر 3 آوٹ ہو گے ۔ چوتھی بال پر سنور حسین کو ایک کنارے ملا جو باؤنڈری کی طرف چلا گیا۔ چونکہ تقدیر کو ہوسکتا ہے ، 
لیکن 5 ویں بال پر ایک اور آوٹ ہو گیا جس کی وجہ سے بنگلہ دیش میچ کے پہلے 5 گیندوں پر 4 وکٹ 
پر 5 رنز بناسکا۔ واس نے 25 اسکور دے
کر 6 کھلاڑوں کو آوٹ کیا 



الوک کالی اور مشرافی مرتضیٰ نے کچھ مفید انگز کھیلی اور بنگلدیش 126 رنز حاصل کرسکا جسے سری لنکا کے افتتاحی جوڑے سنت جیاسوریہ اور مروان اتپو نے حاصل کر لیا



پاکستان نے 2015 کے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بدترین شروعات کی تھی


جب 2015 کے ورلڈ کپ میں پاکستان کمزور ویسٹ انڈیز ٹیم کے خلاف کھیل رہا تھا پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف باؤلنگ کا انتخاب کیا تو کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ویسٹ انڈیز بورڈ میں 310 سکور حاصل کرے گا۔



رنز کے تعاقب میں پاکستان کو تاریخ بنانے کا موقع تھا ہ اور انہوں نے ایسا کرنے میں پوری کوشش کی۔ پاکستان نے شروع میں ہی ناصر جمشید کو کھو دیا اور جیروم ٹیلر کے ہاتھوں بولڈ ہوئے ۔
پاکستان پہلے اوور کے اختتام پر یونس خان کو بھی کھو دیا۔ سکور بورڈ نے 1 رنز اور 2 وکٹ تھی ، 
وہ 1 رن احمد شہزاد نے اسکور کیا۔



جب ٹیلر دوسرا اوور کرنے واپس آے تو حارث سہیل کو آوٹ کر دیا کیا جس نے تیسرے اوور کے اختتام پر اسکورکارڈ 3 وکٹ پر 1 رنز تھا ۔ معاملات کو مزید خراب کرنے کے لئے احمد شہزاد جیسن ہولڈر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے ، اور اسکور کارڈ 4 وکٹ پر 1 رن بن گیا۔



تاہم عمر اکمل اور صہیب مقصود نے مفید شراکت کی اور پاکستان 160 رنز تک پہنچا اور 
ویسٹ انڈیز کو 150 رن کی زبردست فتح ملی۔



نیتھن لیون 11 ویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کے لئے ٹاپ اسکورر بن گئے





آسٹریلیا کے لئے ایک بار نیتھن لیون نے سب سے زیادہ رن بنائے



جب آسٹریلیا نے 2011 میں ٹیسٹ سیریز میں کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کا مقابلہ کیا تھا تو ، جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو بلے بازی کرائی ۔
مائیکل کلارک نے 151 رنز کی انیگز کھیلی اور آسٹریلیا نے بورڈ پر 284 رنز بنائے۔



شین واٹسن اور ریان ہیرس نے جنوبی افریقہ کی بیٹنگ لائن کو پٹڑی سے اتارا 
اور 96 رنز دے کر بالترتیب 5 کھلاڑیوں اور چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔



جب آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں تھا کہ ورنن فیلینڈر اپنے پہلے میچ میں تباہی پھیلائے گا اور انھیں 9 وکٹ پر 21 رنز بنانے دے گا۔ پیٹر سڈل اور ناتھن لیون نے آخری وکٹ کے لئے 26 رنز بنائے جس میں لیون نے بیٹنگ کی۔
نمبر 11 پر لیون نے آسٹریلیا کی اننگز میں ٹاپ اسکورر ہونے کا ریکارڈ بنایا۔



آسٹریلیا نے 47 رنز بنے جس میں لیون کے 14 رنز شامل رہے اور جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ 8 وکٹوں سے ہار گیا۔



مرلی دھرن کے پاس بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ بولڈ ہونے کا ریکارڈ 





مرلی دھرن ہمیشہ اپنی باؤلنگ کے لئے مشہور رہے ہیں۔ سنت جیاسوریہ بار بار اس کا تذکرہ کرتے تھے کہ ، مرلی پانی پر بھی گیند پھیر سکتے ہیں۔ آخر وہ بین الاقوامی کرکٹ میں واحد بولر ہے جس نے ٹیسٹ کرکٹ
میں 800 کلب کا آغاز حیرت انگیز 67 5 فیرز کے ساتھ کیا۔ ان کے پاس مجموعی طور پر 1347 بین الاقوامی وکٹیں ہیں جب اگلی بہترین شین وارن کا نام صرف 1001 ہے۔



لیکن مرلی کا نام بھی ناپسندیدہ ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ بولڈ ہونے کا ریکارڈ ان کے پاس ہے۔ مرلی کے پاس ٹیسٹ میں 25 بولڈ اور ون ڈے میں 33 بار بولڈ ہوے ہیں اور ٹی ٹونٹی میں ایک بولڈ ہے۔ اگرچہ مرلی کا سب سے زیادہ اسکور 67 ہے جو انہوں ہندوستان کے مقابلے میں بناے تھے اور ان کے پاس کورٹنی والش ، ڈینی موریسن اور گلن میک گراتھ کے مقابلے میں ٹیسٹ بیٹنگ کا بہتر ریکارڈ ہے ، لیکن ان کے کیریئر کی لمبائی نے مرلی سب سے زیادہ تعداد میں بولڈ بھی ہوے



ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کرنا پڑا - 31258بالز 





راہول ڈریوڈ



جب راہل ڈریوڈ کو "دی وال" کے نام سے خطاب دیا گیا تو ناقدین اور مداحوں نے اس سے 
کبھی اختلاف نہیں کیا۔ وہ جانتے تھے کہ یہاں ایک ایسا آدمی تھا ، جس میں بہت زیادہ بیٹنگ کرنے کی بھوک ہے۔ راہل ڈریوڈ نے طویل عرصے تک کریز پر قبضہ کیا۔



اس کارنامے کی گواہی ، 88 سو سے زیادہ شراکت داری ہے جو وہ ٹیسٹ کرکٹ میں مختلف بیٹنگ شراکت داروں کے ساتھ رکھتے ہیں۔ تنہا سچن ٹنڈولکر کے 
ساتھ 6980 شراکت میں رن بنانے کا ریکارڈ بھی ہے۔



تاہم راہول ڈریوڈ کو ٹیسٹ میچ کی کرکٹ
میں 31258 کی گیند کھلنے کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے 164 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور 286 اننگز میں بیٹنگ کی ہے ، اگر ہم برابر ہوں تو اسے ہر اننگز
میں 109 کی اوسط کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔



اگر ہم راہول کے کیریئر کا خلاصہ کریں تو ، ہر اننگز میں انہوں نے اوسطا 52.3 رنز بنائے 



رکی پونٹنگ تاریخ میں واحد کھلاڑی ہیںجنہوں نے 100 ٹیسٹ جیتے ہیں






رکی پونٹنگ: ہر وقت زبردست



جب آپ رکی پونٹنگ ہیں ، تو آپ کو واقعی کرکٹ کی دنیا میں کسی تعارف کی ضرورت نہیں ہے۔ پونٹنگ رنز اور سنچری اسکور کے لحاظ سے آسٹریلیا کے سب سے کامیاب بلے باز تھا۔ انہوں نے کھیل کے تمام 3 فارمیٹس میں 70 سنچریوں کی مجموعی اسکور 25000 سے زیادہ انٹرنیشنل رنز بنائے۔



پونٹنگ بھی ون ڈے کے سب سے کامیاب کپتان تھے جنہوں نے 230 میچوں میں 71.7 کی فتح کے تناسب کے ساتھ 165 جیت حاصل کی تھی۔ 
انہوں نے 2003 اور 2007 میں بطور کپتان آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے کے لئے ایلیٹ کلب میں کلائیو لائیڈ میں شمولیت اختیار کی۔ کسی بھی جگہ اور کپتان کی حیثیت سے اپنی کرکٹ کامیابیوں کے بارے میں لکھنے کے لئے جگہ بہت کم ہے۔



اگرچہ بہت سے لوگوں کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ پونٹنگ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں واحد کھلاڑی ہے جس نے 100 ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی ہے اور ان کی 100 ویں جیت 2011 میں سری لنکا کے خلاف ہوئی تھی۔



اس میں اضافہ کرنے کے لئے ، وہ اپنے 100 ویں ٹیسٹ میں ہر اننگز میں سنچری بنانے والے واحد بلے باز بھی ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پونٹنگ کا پسندیدہ نمبر 100 تھا۔



یہ ایک بہت ہی خاص کارنامہ ہے جس پر غور کرتے ہوئے ، ٹیسٹ میچ کرکٹ میں جیت کو حاصل کرنا کتنا مشکل ہے


اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

اسلام اور عفو و درگزر

عفوودگزر کا مطلب عفو کے معنی ہیں مٹانا ، معاف کرنا ، نظر انداز کرنا اور چشم پوشی کرنا ہیں۔عفو اور درگزر دو مترادف الفاظ ہیں۔اسلامی شریعت میں انتقام لینے اور سزا دینے کی قدرت رکھنے کے باوجود صرف اللہ کی رضا اور مجرم کی اصلاح کے لیے کسی کی لغزش ، برائی اور زیادتی کو برداشت کرتے ہے غصہ ہونے کے باوجود معاف کرنا عفو ودرگزر کہلاتا ہے۔عفو اللہ‎ کی صفت ہے اور اس کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔معاف کرنا بلند ہمتی فضیلت والا کام ہے۔رسولﷺ کے اخلاق میں اس فعل کو بہت زیادہ بلند مقام حاصل ہے۔اللہ تعالیٰ اس صفت کو اپنے بندوں میں پیدا کرنا چاہتا ہے۔ارشاد ربانی ہے معاف کرنے کی عادت ڈالو نیک کاموں کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیرو عفو کا مطلب ہرگز نہیں ہے کے بدلہ یا انتقام نہ لیا جائے ۔جہاں بدلہ ناگزیر ہو جائے وہاں عفو کی بجاے انتقام لینا ہی بہتر ہے تاکہ شرپسند افراد کو اس ناجائز رعایت سے فائدہ اٹھا کر معاشرے کا امن وسکوں برباد نہ کر سکیں ۔اور دینی اور اجتماعی یا معاشرتی یا اخلاقی حدود پر ضرب نہ لگا سکیں۔ عفو درگزر کی اہمیت اسلامی اخلاق میں عفو ودرگزر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔اشاعت ا...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...