نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

یاجوج ماجوج کون ہیں؟اور یہ کب آئیں گئے ؟



یاجوج ماجوج کون ہیں؟اور یہ کب آئیں گئے ؟


یاجوج ماجوج دو قومیں ہیں جو نسل انسانی سے ہیں اور حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں ان کی تعداد دوسری نسل انسانی سے زیادہ ہوگی حدیث صحیح کے مطابق اسی سے جہنم زیادہ بھرے گی
صحیح بخاری 
حضرت عیسی علیہ السلام کے نزول کے بعد قیامت کے قریب ان دونوں قوموں کا ظہور ہونا ہے قرآن مجید میں ہے   
جب میرے رب کا وعدہ آئے گا اس وقت وہ اسے ریزہ ریزہ کر دے گا اور میرے رب کا وعدہ سچا ہوتا ہے 


نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی ان کے قرب کا ذکر فرمایا اس دیوار کے تھوڑے سے سوراخ کو فتنے کے قریب ہونے سے تعبیر فرمایا ہے 
‏آپ صلی اللہ علیہ وسلم ام المومنین حضرت زینب کے ہاں تشریف لے گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر گھبراہٹ طاری تھی اور فرمایا 
عربوں کے لیے تباہی ہوگی ایک بہت بڑا شر نزدیک آ لگا ہے ۔یاجوج ماجوج کی دیوار اتنی کھل گئی ہے اور آپ نے اپنے انگوٹھے اور ساتھ والی انگلی سے ایک گول حلقہ بنایا 
حضرت زینب کہتی ہیں میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہم ما دیے جائیں گے جبکہ ہمارے درمیان نیک لوگ موجود ہوں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بالکل کیونکہ تم میں خبیث کام زیادہ ہو جائینگے 
اس کا مطلب ہے جب شر زیادہ بڑھ جائے گا تو کوئی بھی مصیبت آ سکتی ہے 
ایک حدیث میں ہے کہ یاجوج ماجوج ہر روز اس دیوار کو کھودتے ہیں پھر کل کیلئے چھوڑ دیتے ہیں لیکن جب اللہ کی مرضی ان کو وہاں سے نکالنے کی ہوگی تو وہ قید میں بولیں گے انشاءاللہ کل ہم دیوار کو کھود دیں گے اور پھر وہ دوسرے دن اس سے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوجائیں گے تو زمین میں فساد پھیلائیں گے حتی کے کے لوگ قلعہ بند ہو جائیں گے آسمان پر تیر پھینکیں گے جو خون آلودہ ہو کر واپس آئیں گے 
آخر کار اللہ تعالی حضرت عیسی علیہ السلام اور مسلمانوں کی دعا کہ ان کی گردنوں میں ایسا کیڑا پیدا کردیں گے جس سے یہ ہلاک ہو جائیں گے 


یہ بہت تیزی سے زمین میں پھیل جائیں گے اور فساد برپا کریں گے قتل و غارت کریں گے ان سے خاص طور مسلمان تنگ آ جائیں گے یہاں تک کہ 
حضرت عیسی علیہ السلام اہل ایمان کو لے کر کوہ طور پر پناہ گزین ہوجائیں گے پھر یہ
حضرت عیسی علیہ السلام کی بددعا سے ہلاک ہو جائیں گے ان کی لاشوں کی بدبو ہر طرف پھیل جائے گی پھر اللہ تعالی پرندوں کو بھیجیں گے جو ان کی لاشوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک آئیں گے اس کے بعد زوردار بارش نازل ہو گئی جس سے ساری دنیا صاف ہو جائے گی 
یاجوج ماجوج کی دیوار دھاری دار ہے 
ایک صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں نے اس دیوار کو دھاری دار چادر کی طرح دیکھا ہے جس کی ایک دھاری سرخ ہے اور ایک کالی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا واقعی تم نے اس کو دیکھا ہے 


یاجوج ماجوج تک اپنی مقررہ مدت پر خروج 


رسول پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یاجوج ماجوج روزانہ دیوار میں سوراخ کرتے ہیں جب اتنا سراغ کر لیتے ہیں کہ سورج کو دیکھ سکے تو ان کا سردار کہتا ہے تم واپس لوٹ جاؤ تم کل اس دیوار کو گرا دو گے پھر وہ اگلے دن واپس آتے ہیں تو وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکی ہوتی ہے یہ اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک وہ اپنی مدت کو نہیں پہنچ جاتے اور جب اللہ تعالی کا ارادہ ہوگا کہ اب ان کو لوگوں پر مسلط کر دیں تو وہ اس میں سوراخ کر لیں گے اور اتنا سوراخ کرلیں گے کہ وہ سورج کو دیکھ سکیں تو ان کا سردار کہے گا اب واپس چلو کل تم انشاء اللہ تم اس کو گرا دو گے چنانچہ وہ دوسرے دن واپس آئیں گے تو دیوار اس حالت میں ہوگی جو پچھلے دن چھوڑ کر گئے ہوں گے تو وہ دیوار گرا دیں گے اور لوگوں پر چڑھ دوڑیں گے 

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب یاجوج ماجوج کو جب کھول دیا جائے گا تو وہ لوگوں پر اس طرح خروج کریں گے جیسے اللہ تعالی نے فرمایا کہ وہ بلندی سے پھسلتے ہوئے محسوس ہوں گے تو وہ زمین پر چھا جائیں گے مسلمان اپنے اپنے شہروں میں اور قعلوں میں بند ہوجائینگے اور ان قعلوں میں بند لوگوں کے علاوہ باقی لوگوں کا خاتمہ ہو جائے گا 
تو جب قعلوں میں بند لوگوں کے علاوہ باقی کوئی نہیں رہے گا ان میں سے ایک کہے گا کہ ہم نے زمین والوں سے تو نمٹ لیا ہے اب آسمان والے رہ گئے ہیں 

یہ کہہ کر وہ نیزوں کو آسمان کی طرف پھینکے تو وہ نیز ان کی طرف آزمائش اور امتحان کے لیے خون سے لت ہو کر واپس آجائیں گے اس سے ان کو لگے گا کہ آسمان والوں کو بھی ختم کر دیا ہے 
یاجوج ماجوج کا جانوروں اور پانی پر قبضہ 

یاجوج ماجوج لوگوں کے مویشیوں کو پکڑ لیں گے اور زمین کا سارا پانی پی جائینگے حتیٰ کہ ان کے کے کچھ لوگ ایک نہر میں سے گزریں گے تو اس نہر کا سارا پانی پی کر نہر کو خشک کر دیں گے 

یاجوج ماجوج کا خاتمہ 

حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کے اصحاب مشکل میں گرے ہوں گے یہاں تک کہ ان کے نزدیک ایک بیل کا سر سو اشرفیوں سے بھی افضل ہوگا اس سے مراد ان کو کھانے کی قلت ہوگئی 
پھر حضرت عیسی علیہ السلام اللہ تعالی سے دعا کریں گے تو اللہ تعالی یاجوج ماجوج پر عذاب بھیجے گا ان کی گردنوں میں ایک کیڑا پیدا ہوگا جس سے صبح تک سب مر جائیں گے کہ حضرت عیسی علیہ السلام ان کے ساتھی زمین پر اتریں گے تو زمین پر یاجوج ماجوج کی لاشوں کے علاوہ ایک گز زمین بھی نہ پائیں گے
تو حضرت عیسی علیہ السلام اللہ سے دعا کریں گے تو اللہ بڑے اونٹوں کے برابر پرندوں کو بھیجے گا جو ان کی لاشوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک کر زمین خالی کردیں گے پھر اللہ بارش برسائے گا پھر ساری زمین بالکل صاف ہو جائے گی 
یاجوج ماجوج ایک ہی وقت میں سارے مر جائیں گے تو اگلے دن ان کی آواز نہ ہوگی تو قلعے میں بند مسلمان کہیں گے کہ کوئی باہر جاکر دیکھیں کہ ان کے دشمن کا کیا بنا چنانچہ ایک مسلمان نیچے اترے گا اور دیکھے گا کہ سب کے سب مرے پڑے ہیں اور پکارے گا کہ اے مسلمانوں اللہ نے تمہارے دشمن سے تمہاری نجات کر دی تو سب لوگ باہر آجائیں گے 
ان کے مویشی چرنے کے لیے جائیں گے تو یاجوج ماجوج کی لاشوں کے علاوہ کھانے کے لیے کچھ نہ ہوگا تو وہ ان کی لاشوں کو کھا کر صحت مند ہوجائیں گے اتنا کہ کبھی گھاس کھا کر بھی نہیں ہوئے تھے 

یاجوج ماجوج کے بعد خوشحالی کا دور ہوگا 

سب کو حکم ہوگا کہ وہ اپنے اناج اگائیں اس وقت ایک انار اتنا بڑا ہوگا کہ ایک انار ایک جماعت کو کافی ہوجائے گا 
ہر چیز میں برکت ہوگی تو اس وقت خوشحالی کا دور ہوگا 
تو اس وقت اللہ تعالی ہوا بھجیے گا جو ان کے بغلوں کے نیچے اثر کرے گی جو ہر مومن کی روح کو قبض کرے گی اب باقی صرف گناہگار اور بدکار لوگ رہ جائیں گے جو آپس میں گدھوں کی طرح لڑیں گے ان پر قیامت نازل ہوگی 


یاجوج ماجوج کے ڈھالوں کا سات سال تک استعمال ہوگا 

یاجوج ماجوج کی فوج سے جہنم کا بھر جانا 

نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالی قیامت کے دن فرمائے گا اے آدم جہنم میں جانے والوں میں اپنی اولاد کو نکالو 
آدم علیہ السلام کا ذکر کریں گے کہ ان کی تعداد کتنی ہے 
اللہ فرمائے گا ہر ایک ہزار میں سے نو سو ننانوے 


اس وقت کی وحیثیت سے بچے بوڑھے ہوجائیں گے ہر حاملہ عورت اپنا حمل گرادے گی اس وقت تم لوگوں کو خوف کی حالت میں دیکھو گے 
صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ وہ ایک شخص ہم میں سے کون ہوگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں بشارت ہو وہ ایک آدمی تم میں سے ہوگا اور باقی ایک ہزار یاجوج ماجوج میں سے ہونگے 

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

اسلام اور عفو و درگزر

عفوودگزر کا مطلب عفو کے معنی ہیں مٹانا ، معاف کرنا ، نظر انداز کرنا اور چشم پوشی کرنا ہیں۔عفو اور درگزر دو مترادف الفاظ ہیں۔اسلامی شریعت میں انتقام لینے اور سزا دینے کی قدرت رکھنے کے باوجود صرف اللہ کی رضا اور مجرم کی اصلاح کے لیے کسی کی لغزش ، برائی اور زیادتی کو برداشت کرتے ہے غصہ ہونے کے باوجود معاف کرنا عفو ودرگزر کہلاتا ہے۔عفو اللہ‎ کی صفت ہے اور اس کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔معاف کرنا بلند ہمتی فضیلت والا کام ہے۔رسولﷺ کے اخلاق میں اس فعل کو بہت زیادہ بلند مقام حاصل ہے۔اللہ تعالیٰ اس صفت کو اپنے بندوں میں پیدا کرنا چاہتا ہے۔ارشاد ربانی ہے معاف کرنے کی عادت ڈالو نیک کاموں کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیرو عفو کا مطلب ہرگز نہیں ہے کے بدلہ یا انتقام نہ لیا جائے ۔جہاں بدلہ ناگزیر ہو جائے وہاں عفو کی بجاے انتقام لینا ہی بہتر ہے تاکہ شرپسند افراد کو اس ناجائز رعایت سے فائدہ اٹھا کر معاشرے کا امن وسکوں برباد نہ کر سکیں ۔اور دینی اور اجتماعی یا معاشرتی یا اخلاقی حدود پر ضرب نہ لگا سکیں۔ عفو درگزر کی اہمیت اسلامی اخلاق میں عفو ودرگزر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔اشاعت ا...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...