نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

وائی فائی کے بارے میں کچھ دلچسب و عجیب معلومات

وائی فائی ٹیکنالوجی کے بارے میں دلچسپ حقائق


آج وائی فائی کے بارے میں کون نہیں جانتا۔ہر شخص وائی فائی کے بارے میں آگاہ ہے۔وائی فائی ایک حیرت انگیز ٹیکنالوجی ہے ۔وائی فائی کے زریعے ایک آلے سے دوسرے آلے میں ڈیٹا شیرنگ اور معلومات کا تبادلہ ریڈیائی لہروں کے زریعے ہوتا ہے۔

آج اکیسویں صدی کے جدید دور میں جہاں ہماری زندگی ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے گھری ہوئی ہے وہیں وائی فائی کی سہولت بھی ہر جگہ میسر ہے۔وائی فائی کا استعمال آج بہت ہی عام ہوچکا ہے۔لوگ صبح اٹھنے کے بعد ناشتہ بعد میں کرتے ہیں اور وائی فائی پہلے استعمال کرتے ہیں۔سمارٹ فون اور اینڈرائڈ فون کے آنے کے بعد آج وائی فائی ہماری زندگی کا لازمی حصہ بن گیا ہے۔آج وائی فائی کے بغیر زندگی کا گزارا بھی تصور نہیں کیا جاسکتا ہے۔وائی فائی کے بارے میں آپ کو آج کچھ دلچسپ حقائق بتاتا ہوں۔

وائی فائی کو بلاک کرنے والی چیزوں میں ایک چیز انسانی جسم ہے۔انسان کے جسم کا زیادہ تر حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ہمارا جسم وائی فائی کے سگنلز کو روک سکتا یا کم کرسکتا ہے اگر ہم کمپیوٹر اور اپنے وائی فائی کے راوٹر کے درمیان بیٹھ جائیں۔ہمارا جسم میں پانی کی وجہ سے سگنلز بلاک ہوتے ہیں۔ وائی فائی کے سگنلز دھاتوں کے بنی ہوئی چیزوں سے اور زیادہ بلاک ہوجاتے ہیں۔

ہمارے اینڈرائڈ فون کے علاوہ وائی فائی ٹیکنالوجی واکی ٹاکی، سیل فون ،کار ریڈیو اور ویدر ریڈیو جیسے دوسرے آلات میں بھی استعمال ہوتی ہے۔

اے ایم ریڈیو آلہ ہر سیکنڈ میں ہزاروں لہروں پر مشتمل فریکوئنسی کو استعمال کرتا ہے۔ایف ایم میں ہر سیکنڈ لاکھوں لہروں پر مشتمل فریکوئنسی استعمال ہوتی ہے اور ایف ایم ڈیٹا کو بھجنے اور حاصل کرنے میں فریکوئنسی کو استعمال کرتا ہے۔فریکونسی میں ہر سیکنڈ میں اربوں لہریں سفر کرتی ہیں۔

وائی فائی کو آزاد اور ممکن بنانے کے لیے فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن امریکا نے 1985 میں آہم کردار ادا کیا۔انہوں نے ایک فیصلہ کیا کے بینڈز فریکوئنسی کو حکومت کی اجازت کے بغیر استعمال کرسکتے ہیں۔اس فیصلہ کی وجہ سے لوگوں اور بہت سارے اداروں نے آزاد بینڈز کو استعمال کرنے کے طریقہ ڈھونڈنا شروع کردیا ۔

وائی فائی جو ریڈیو ویووز استعمال کرتا ہے وہی میکرو ویوو میں استعمال ہوتی ہیں۔اسی وجہ سے پرانے میکرو وویو وائی فائی میں روکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔

کچھ باتیں

  • اگر وائی فائی سکیورٹی کے بغیر یعنی پاس وورڈ نہ ہو تو ہیکرز وائی فائی کو اوپن کر کے یوزر کے پرسنل ڈیٹا اور آہم معلومات تک دو سیکینڈ سے بھی کم وقت میں رسائی حاصل کر کے معلومات چوری کرسکتے ہیں۔

  • امریکا کے کچھ فٹ بال سٹیڈیمز نے اعداد شمار جاری کئے ہیں۔ان عدد و شمار کے مطابق ایک فٹ بال کے میچ کے دوران 30 ہزار سے زیادہ وائی فائی کے کنکشن استعمال ہورہے ہوتے ہیں۔

  • گرین لینڈ ، وسطی افریقہ ، صومالیہ ، بھوٹان ، کیوبا اور جزائر سولومن میں وائی فائی کا استعمال بہت ہی محدود ہے۔

  • ورجینیا کے ایک قصبے گرین بینک میں امریکی حکومت نے وائی فائی ، موبائل کنکشن اور بلیوٹوتھ کے استعمال کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔اور اس قانون کی خلاف ورزی کو روکنے کے لیے اس قصبے میں جدید ترین دوربین نصب کررکھی ہیں۔

  • وائی فائی کے عام نیٹ ورک سگنلز کو 300 فٹ کے فاصلہ تک پہنچا سکتا ہے جبکہ بڑی عمارتیں میں وائی فائی کے سگنلز 300 فٹ سے بھی کم فاصلے یعنی 30 سے 100 فٹ کے فاصلے پر پہنچ سکتے ہیں۔

  • عام طور پر وائی فائی کنکشن کو لگوانے میں کچھ خرچا آسکتا ہے پر اس کا ہارڈ ویئر ایک لمبے عرصے تک کام کرتا ہے تو وائی فائی عرصہ تک استعمال کرنے کی وجہ سے سستی ثابت ہوتی ہے ۔

سائنس سے متعلقہ کچھ اور معلومات 

کائنات کیسے وجود میں آئی؟

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...

سچ کیا ہے؟ اسلام میں سچائی کی اہمیت

سچائی کا اسلام میں ایک اہم مقام ہے۔جھوٹے پر لعنت بھجی گئی ہے۔سچے انسان کو کامیابی کی ضمانت دی گئی ہے۔حضور ﷺ کو لوگ صادق اور امین کہہ کر پکارتے تھے ۔لوگ ان کے پاس امانتں رکھواتے تھے ۔اسی طرح حضرت ابوبکرصدیق راضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ کی نبوت پر یقین کیا تو انہوں نے صدیق کا لقب پایا۔ اسلام کی اخلاقی اقدار اور معاشرتی زمہ داریوں میں سے اہم ترین اور تمام عمدہ صفات کا منبع صدق اور سچائی ہے ۔ صدق ایمان کی علامت اور آخرت کا توشہ ہے ۔ پچ سے مراد یہ ہے کہ ہر حال میں انسان کا ظاہرو باطن ایک ہو ۔ دل اور زبان میں یکسانیت ہو ،قول و فعل میں مطابقت ہو ، غلط بیانی ، جھوٹ مکر و فریب اور دھوکہ بازی سے اجتناب ہو۔ صدق کے معنی ہیں سچ بولنا اور سچ کر دکھانا ۔ صدیق اسے کہا جاتا ہے جو ہمیشہ سچ بولے ۔ اپنی فراست اور ایمان اور دل کی پاکیزگی سے حق کی تصدیق کرے ۔ اللہ رب العزت نے صدق اور سچائی کو انبیاء اولیاء اور صلحاء کی صفت قراردیا ہے اور سچ بولنے والوں کو انبیا کا ساتھی قرار دیا ہے ۔ یاجوج ماجوج کون ہیں؟ اور کب آئیں گے؟ قرآن مجید کا تعارف  نبوت سے قبل اہل مکہ جناب رسالت ماب کو صادق اور ...

قائد اعظم کے مشہور چودہ نکات

قائد اعظم کے چودہ نکات   نہرو رپورٹ کے رد عمل میں قائد اعظم نے اپنے 14 نکات جاری کئے آئندہ ہندوستان میں ان 14 نکات کو مسلم سیاست میں مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی ۔ مسلمانوں کا ایک گروہ نہرر پورٹ کو من و عن منظور کر کے ہندو کا غلام بننا چاہتا تھا انہوں نے جولائی 1929 ء میں آل انڈیا مسلم نیشلسٹ پارٹی کی بنیاد رکھی ۔ مختار انصاری اس کے پہلے صدر بنے یہ پارٹی قیام پاکستان تک کانگرس کی طفیلی اور ضمنی جماعت کی حیثیت سے کام کرتی رہی اس جماعت نے دو قومی نظریہ اور قیام پاکستان کی سخت مخالفت کی۔ قائد اعظم کے چودہ نکات پس منظر شروع میں قائد اعظم ہندو مسلم اتحاد کے زبردست حامی تھے لیکن 1928 ء کی نہرو رپورٹ نے آپ کو بہت مایوس کیا تو ادھر یہی حال مولانا محمد علی جوہر کا تھا اس وقت مسلم لیگ دو حصوں میں منقسم تھی ۔ ایک جناح لیگ اور دوسری شفیع لیگ ۔ نہرو رپورٹ کے رو عمل میں دونوں بیلیں متحد ہو گئیں اور متحدہ مسلم لیگ کا اجلاس 31 مارچ 1929 ء کو دہلی میں ہوا اس اجلاس میں قائداعظم نے اپنے مشہور چودہ نکات پیش کئے ۔ 1 وفاقی آئین کا نفاز قائد اعظم محمّد علی جناح اس نکات کے مطابق ہن...