سورج کے حوالے سے سپینش ماہرین کی دلچسپ تحقیق
سورج ہماری زمین پر تونائی کا ایک بہت بڑا اور اہم زریعہ ہے ۔جانداروں کے لیے سورج بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔پودوں کی نشونما سورج کی روشنی میں ہوتی ہے۔ہماری زندگی کی بقاء سورج سے ہی ممکن ہے ۔سورج کی ساخت پر بہت ساری تحقیق کی گئی اور کئی جاری ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کے ہو سکتا ہے کے سورج ایک چھوٹی کہکشاں کے یعنی ہماری کہکشاں یعنی ملکی وے سے گزرنے کے بعد وجود میں آیا ہے۔
ماہرین فلکیات کی رائے کے مطابق ایک چھوٹی کہکشاں جس کا نام سیگی ٹیڑئس ہے اربوں سال سے گردش کررہی ہے اور اپنی ملکی وے کہکشاں کے پاس سے گزرتی رہتی ہے ۔سیگی ٹیرئس کے پاس گزرنے کے عمل نے ملکی وے کہکشاں کے تشکیل کے عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔اب ماہرین کی رائے ہے کے ہمارا سورج بھی اسی چھوٹی سیگی ٹیرئس کہکشاں کی وجہ سے ہی پیدا ہوا ہے۔
سپین میں واقع کینیری کے جزائر میں فلکیات طب کے ادارے سے تعلق رکھنے والے ٹامس ریوز لارا اور ان کے کچھ دوستوں نے یہ دلچسپ تحقیق پیش کی ہے۔ ان لوگوں نے گایا خلائی نامی دوربین سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کر کے ہمارے نظام شمسی کے آس پاس 6500 نوری سال پر پھیلے بہت سے اہم ستاروں کی عمر کا ایک گراف بنایا ہے۔ٹامس ریوز لارا نے تین ایسے وقت نوٹ کئے جب بڑی تعداد میں ایک کے بعد ایک ستارے بنے جو ایک ارب ،1.9 ارب اور 5.7 سال پہلے ظاہر ہوئے تھے۔ اس کے ساتھ پچھلے سات کروڑ سال پہلے بھی ستارے بنانے کی ایک نئی قسط شروع ہوئی تھی جو اب بھی جاری ہے۔ آگے انہوں نے نوٹ کیا کہ بلکل اسی وقت میں سیگی ٹیرئس کہکشاں ملکی وے کہکشاں کے پاس سے گزرتی ہے اور اس دوران اس کا چکر کاٹتے ہوئے اوسط فاصلہ 26000 نوری سال تک کا تھا۔
یہ سب پیش کی جانی والی تحقیق سے یوں سمجھا جائے کہ ہماری کہکشاں یعنی ملکی وے کہکشاں ایک تالاب کی طرح رہتی ہے جو بہت پرسکون ہے اور جس جس وقت سیگی ٹیرئس کہکشاں اس کے پاس سے گزرتی ہے تو اس میں اسی وقت ایسا تلاطم پیدا ہوجاتا جیسے پرسکون تالاب میں کسی بڑے پتھر پھینکنے کی وجہ سے تالاب میں ہوتا ہے۔ پروفیسر ٹامس کے مطابق اس عمل کے ہونے کی وجہ سے کہکشاں کے کچھ مقامات کثیف ہوجاتے ہیں جہاں مادہ جمع ہونے لگتے ہیں وہیں پر ستارے بننے شروع ہوجاتے ہیں۔اور بہت سے ستارے بن جاتے ہیں۔
اس کے باوجود کے سیگیٹیرئس کہکشاں بہت چھوٹی ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کا حجم ہماری ملکی وے کہکشاں کے دسویں حصے کے برابر ہے۔ لیکن پھر بھی اتنی چھوٹی ہونے کے باوجود بھی یہ ملکی وے پر حیرت انگیز اور زبردست اثر ڈالتی ہے۔ ماہرینِ فلکیات کی رائے کےمطابق اب سےتقریبا 5.7 ارب سال پہلے بھی سیگی ٹیرئس کہکشاں ملکی وے کے قریب تھی اور اس کی وجہ سے ہمارا نظامِ شمسی کے بننا کا عمل شروع ہوا تھا۔
پروفیسر ٹامس کی تحقیق کے مطابق اگر سیگی ٹیرئس کہکشاں نہ ہوتی تو نظامِ شمسی بھی کبھی نہ بنتا۔ اس کی وجہ سے ہمیں یہ بھی کہنا پڑے گا کہ سورج تو کیا ہمارا پورا نظام ہی اس چھوٹی کہکشاں کے کائناتی چکر سے بنا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہماری ملکی وے کہکشاں کے ہر چکر میں سیگی ٹیرئس اور قریب سے قریب تر ہوتی جاتی ہے اور ایک وقت آے گہ جب یہ سیگی ٹیرئس کہکشاں ملکی وے کہکشاں میں جذب ہوجائے گی۔
سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلقہ معلومات