نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

انسانی انکھ کی ساخت اور انکھ کی اقسام

بصارت   وہ حس جس کے ذریعے اردگرد کی اشیاء کو دیکھا جاتا ہے ، بصارت کہلاتی ہے ۔ یہ دیکھنے کاعمل اللہ تعالی کی عطا کردہ بہت بڑی نعمت آنکھ کے ذریعے ہوتا ہے ۔ انکھ کی ساخت آنکھ ایک گیند نما ساخت کا عضو ہے ، جس کے سامنے کا حصہ شفاف اور تھوڑا سا باہر کا ابھرا ہوتا ہے ۔ آنکھ کے اوپر پیوٹے ہوتے ہیں ، جو گندگی پونچھتے ہیں اور پانی کی کمی سے بچاتے ہیں ۔ آنکھ پر جو آنسو پھیلتے ہیں ان میں یکیٹریل انفیکشنز کے خلاف مادے ہوتے ہیں ۔ آنکھوں پر موجود پلکیں ان میں زارت کے داخلے کو روکتی ہیں ۔ انکھ کا سائز عموما آنکھ کا سائز ایک انچ یا 2.4 سینٹی میٹر سے کچھ کم ہوتا ہے ۔ آنکھ کا مقام آکھ ہڈیوں کے ایک گڑھا نما خانے میں محفوظ ہوتی ہے ۔ اس گڑھے کو آربٹ کہتے ہیں ۔ آربٹ آر بٹ جو ہڈیاں ہوتی ہیں ان میں کچھ تو برین کی حفاظت کا کام کرتی ہیں اور کچھ سے چہرے کا بالائی حصہ بنتا ہے آربٹ میں جو عضلات ہوتے ہیں ، وہ آنکھ کو گھومنے میں مدد دیتے ہیں ۔ آنکھ کی سپلائی کے لئے کچھ نروز اور بلڈ ویسلر بھی ہوتی ہیں ۔ آنکھ کے پردے آنکھ کی بیرونی اور اوپر نیچے کی جانب آنکھ کے پردوں کی حرکات سے آنکھ ر...

حدیث کا تعارف

تعارف حدیث حدیث کے معنی قرآن کریم دین فطرت کی آخری اور مکمل کتاب ہے جو حضرت خاتم النبین ﷺ پر نازل کی گئی اور آپ ﷺ نے کو اس کتاب کا مبلغ اور معلم بنا کر دنیا میں مبعوث کیا گیا ۔ چنانچہ آپ ﷺ نے اس کتاب الہی کو اول سے آخر تک لوگوں کو سنایا ،لکھوایا، یاد کرایا اور بخوبی سمجھایا اور خود اس کے جملہ احکامات و تعلیمات پرعمل پیرا ہو کر امت کو دکھایا ۔ حضور ﷺ کی حیات طیبہ حقیقت میں قرآن مجید کی قولی اور عملی تفسیر و تشریح ہے ۔ اور آپ ﷺ کے انهی اقوال اور احوال کا نام حدیث ہے ۔ عربی زبان میں لفظ " حدیث وہی مفہوم رکھتا ہے جو ہم اردو میں گفتگو کلام یا بات سے مراد لیتے ہیں چونکہ حضور ﷺ گفتگو اور بات کے ذریعے سے پیام الہی کو لوگوں تک پہنچاتے ،اپنی تقریر اور بیان سے کتاب الله کی شرح کرتے اور خود اس پرمل کر کے اس کو دکھلاتے تھے ۔ اسی طرح جو چیزیں آپ ﷺ کے سامنے ہوتیں اور آپ ﷺ ان کو دیکھ کر یا سن کر خاموش رہتے تو اسے بھی دین کا حصہ سمجھا جاتا تھا ۔ کیونکہ اگر وہ امور منشا دین کی منافی ہوتے تو آپ ﷺ یقینا ان کی اصلاح کرتے یا منع فرماتے ۔ اس لیے ان سب کے مجموعے کا نام احادیث قرار پایا ۔ حدیث کی...

آسمانی کتابیں

آسمانی کتابیں   دین اسلام کی شریعت میں پہلے سے ہی بتا دیا گیا ہے کہ مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے کہ تمام رسولوں پر ایمان لایا جائے ۔ رسولوں پر ایمان لانے کا مفہوم یہ ہے کہ انھیں اللہ تعالی کا سچا پیغمبر مانا جائے اور ان کی تعلیمات کو برحق تسلیم کیا جائے ۔ رسولوں پر نازل ہونے والی کتابیں ربانی تعلیمات کا مجموعہ ہوتی ہیں ۔ لہذا رسولوں پر ایمان لانے کے لیے لازم ہے کہ ان پر نازل ہونے والی کتابوں پر بھی ایمان لایا جائے ۔ ایمان والوں کے بارے میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے ترجمہ : اور وہ لوگ جو ایمان لائے اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تیری طرف اور اس پر کہ جو کچھ نازل ہوا تجھ سے پہلے ۔سورت البقرا آیات 4 آسمانی کتا ہیں تو بہت سی ہیں جن میں سے چار بہت مشہور ہیں : توریت جو حضرت موسی علیہ السلام پر نازل ہوئی۔  زبور جو حضرت داؤد علیہ اسلام پر نازل ہوئی ۔ انجیل جو حضرت عیسی علیہ السلام پر نازل ہوئی ۔  قرآن مجید جو حضرت محمد ﷺ پر نازل ہوا ۔ ان کے علاوہ حضرت آدم و حضرت ابراھم علیہم السلام اور دوسرے انبیاء کے صحیفے بھی تھے ۔ ان تمام کتابوں میں دین کی بنیادی باتیں مشترک تھیں ۔ جی...

انسان کے کوارڈی نیشن سسٹم سے کیا مراد ہے؟اس کی اقسام

کوآرڈینیشن   ملٹی سیلولر جانداروں کے اجسام میں ٹشوز اور آرگنز جسم کی ضروریات کے مطابق مل کر بہت سے افعال اور سرگرمیاں سرانجام دیتے ہیں ۔ ان سرگرمیوں میں رہط ہوتا ہے ، اسے کوآرڈی نیشن کہتے ہیں ۔ اس سے جاندار اپنے اردگردکی دنیا میں ہونے والے واقعات پر ردعمل ادا کرنے کے بھی قابل بنتا ہے ۔ جب انسان کا جسم حرکت کرتا ہے تو مسلز مل کر کام کرتے ہیں ۔ جب کوئی کھلاڑی فٹ بال یا گیند کے پیچھے بھاگتا ہے تو اس کے بازوؤں اور ٹانگوں اور کمر کے سینکڑوں مسلز استعمال ہوتے ہیں ، جس میں نروس سسٹم آرگنز سے پیغامات لے کر مسلز میں کوآرڈی نیشن یعنی ربط قائم کرتا ہے ۔ اسی وجہ سے مسلز ٹھک ترتیب اور طاقت سے درست دورانیہ کے لیے سکڑتے ہیں اسی طرح سانس لینا اور ہارٹ بیٹ کی مقدار کا بڑھنا ، بلڈ پریشر کا ایڈجسٹ کیا جانا اور اور جسمانی حرارت کا خارج ہونا ۔ کوآرڈی نیشن میں جسم اکائی بن کر کام کرتا ہے اور مختلف آرگنز اور سسٹز کے درمیان ہم آہنگی ہوتی ہے۔ کوآرڈی نیشن کی اقسام  جانداروں کی کوآرڈی نیشن کی دو اقسام ہیں نروس کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ دار نروس سسٹم ہے ) کیمیکل کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ د...

ڈی این اے (DNA) اور کروموسومز سے کیا مراد ہے؟

جینیٹکس   یہ بائیو لوجی کی وہ شاخ ہے جس میں ہم والدین سے بچوں میں خصوصیات کے نقل ہونے کے بارے میں پڑھتے ہیں ، جینیٹکس کہلاتی ہے ۔ ٹریٹ جانداروں کی خصوصیات کوٹریٹ کہتے ہیں ۔ مثلا انسان کی رنگت ، آنکھوں کی رنگت انسان کا قد ، زہانت و غیر مختلف ٹریٹس ہیں ۔ جینز ڈی این اے کا ایساحصہ یعنی نیوکلیوٹائنڈ ز کی ترتیب جس کے پاس مخصوص پروٹین بنانے کے لیے ہدایات موجود ہوں ، جین کہلاتا ہے ۔ جینز جوڑوں کی صورت میں ہوتے ہیں ۔ جینز وراثت کی اکائیاں ہوتی ہیں جو DNA کی بنی ہوتی ہیں ۔ جینز کے پاس پروٹین کی تیاری کے لیے مخصوص ہدایات ہوتی ہیں ۔ جانداروں کی خصوصیات والدین سے بچوں میں جینز کے ذریے منتقل ہوتی ہیں ۔ کروموسومز کروموسوم کروماٹن میٹریل کا بنا ہوتا ہے ۔ جبکہ کروماٹن DNA اور ہسٹون پروٹین کا بنا ہوتا ہے ۔ کروموسومز نیوکلیس کے اہم ترین اجزا ہوتے ہیں ۔ جسمانی سیلز میں کروموسومز کے جوڑوں کی مستقل تعداد ہوتی ہے ۔ ایک جوڑے کے دونوں کروموسومز ہومولوگس ( 2n ) ہوتے ہین ۔ مثلا انسان میں 46 کروموسومز یعنی 23 جوڑے کروموسومز کے ہوتے ہیں ۔ گیمیٹس بناتے وقت می اوسس کے عمل سے ہر جوڑے کے دو...

پاکستان کے قیام میں صوبہ پنجاب اور بلوچستان کا کردار

قیام پاکستان کے سلسلے میں صوبہ پنجاب کے کردار کا جائزہ پس منظر قیام پاکستان سے قبل پنجاب آبادی اور رقبہ کے لحاظ سے بڑا صوبہ تھا ۔ اس میں پاکستان کے دو صوبہ سرحد اور پنجاب اور ہندوستان کے تین صوبے ہریانہ ،ہماچل پردیس اور پنجاب شامل تھے ۔مغلوں کے زوال سے فائدہ اٹھا کہ 1799 ء میں رنجیت سنگھ برسراقتدار آیا ۔ اور سکھ ریاست کے انتشار سے فائدہ اٹھا کر 1849 ء میں انگریزوں نے پنجاب پر قبضہ کر لیا ۔ انگریزوں کو پنجاب کی زرعی پیداوار کپاس میں دلچسپی تھی اس سے ان کے برطانوی کپڑے کے کارخانے چلتے تھے اور یہی کپڑا پنجاب آکر کیا تھا ۔ یہاں سے انگریزوں کو ستے سپاہی ملتے تھے اسی وجہ سے انہوں نے پنجاب کو صنعتی لحاظ سے کمزور رکھا ۔ پنجاب کے رقبہ میں کمی 1901 ء میں انگریزوں نے اپنی انتظامی سہولت کے لئے پنجاب کے چھ مغربی اضلاع کاٹ کر شمال مغربی سرحد کے نام سے نیا صوبہ بنایا ۔ تحریک پاکستان میں دیر سے شمولیت پنجاب میں مسلمانوں کی تعداد 57.5 فیصد تھی مگر اس صوبے میں مسلم لیگ کو دیر سے پذیرائی ملی ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ پنجاب کے مسائل بنگال اور دوسرے اقلیتی صوبوں سے بالکل مختلف تھے ۔ سرفضل حسین ک...

پانی کو صاف کیسا کیا جاتا ہے؟

پانی کی صفائی پانی میں جراثیم ، گندگی ، نمک اور دوسری چیزیں اس میں گھل مل سکتی ہیں۔ پانی پینے سے پہلے ان تمام چیزوں کو ختم کرنا ہوگا۔ پانی سے گندگی کو دور کرنے کے عمل کو پانی صاف کرنا کہتے ہیں۔ ہم پانی کو صاف کرنے کے لئے درج ذیل طریقے استعمال کرسکتے ہیں فلٹریشن کے ذریعے لیبارٹری میں ، ہم چھوٹے پیمانے پر اس طریقے سے پانی کو پاک کرسکتے ہیں۔ فلٹر پیپر میں سے ناخالص پانی کو گزارا جاتا ہے۔ پانی کے ناخالص ذرات اور ناقابل تحلیل نمکیات فلٹر پیپر پر رہے جاتے ہیں جبکہ بیکر میں صاف پانی حاصل ہوتا ہے۔ پانی میں موجود تحلیل مادے کو دور کرنے کے لیے خاص جھلیوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان جھلیوں میں مائکروسکوپک چھیدیں ہوتی ہیں جو پانی سے تحلیل ہونے والے مادوں کو الگ کرسکتی ہیں۔ ابال کر پانی صاف کرنا پانی کو صاف کرنے کا سب سے محفوظ طریقہ پانی کو ابالنا ہے۔ دیہات میں ، لوگ اپنے پینے کے پانی کو صاف کرنے کے لئے آسانی سے اس طریقہ کا استعمال کرتے ہیں۔ پانی میں موجود بیکٹیریا ، جراثیم اور دیگر مکروآرگنزم کو ابلتے ہوئے پانی سے 15 سے 30 منٹ تک ہلاک کیا جاتا ہے۔ پانی کو پینے سے پہلے ٹھ...

بجلی خطرناک کیوں ہوتی ہے؟

الیکٹرک کرنٹ کے اثرات   ہم سرکٹ میں بہتی بجلی کو نہیں دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن اگر مندرجہ ذیل تین چیزوں میں سے کوئی چیز پیش آتی ہے تو ، ہم کہتے ہیں کہ بجلی چل رہی ہے۔ حرارتی اثر کا موجود بونا جب بجلی کا بہاؤ دھات کے تار سے بہتا ہے تو وہ اسے گرم کرتا ہے۔ جب تار بہت گرم ہوجاتا ہے تو روشنی بھی پیدا ہوتی ہے۔ ہم اپنے گھروں میں بہت سے ایسے آلات استعمال کرتے ہیں جو بجلی کے کرنٹ کو گرمی میں بدل دیتے ہیں۔ بجلی کا کیمیائی اثر بجلی کا برقی قوت خاص طور پر پگھلا ہوا یا حل کی شکل میں کیمیائی طور پر برقی مادوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ جب حالیہ حل کسی حل میں گزرتا ہے تو ، وہ اس حل کو اپنے اجزاء میں توڑ سکتا ہے۔ اس عمل کو برقی تجزیہ کہتے ہیں۔ بجلی کسی دھات کی چیز کو دوسرے دھات کی پتلی پرت کے ساتھ کوٹ کرنے کے لئے بھی استعمال ہوتی ہے۔ اس عمل کو الیکٹروپلیٹنگ کہتے ہیں۔ بجلی مقناطیسی اثر بجلی کا بہاؤ بھی دھات کی تار میں مقناطیسی اثر پیدا کرسکتا ہے۔ جب لوہے کے ٹکڑے کے چاروں طرف تار کا ایک کنڈلی بار مقناطیس کی طرح برتاؤ کرتا ہے تب اس سے بجلی کا کرنٹ گزر جاتا ہے۔ ایسے میگنیٹ کو برقی م...

اینٹی بائیوٹکس اور ویکسینز کیا ہیں؟

اینٹی بائیوٹکس اور ویکسینز دو اہم دوائیں اینٹی بائیوٹکس اور ویکسین ہیں۔ اینٹی بائیوٹکس اینٹی بائیوٹک ایک ایسی دوا ہے جو بیکٹیریا کی افزائش (پنروتپادن) کو مار دیتی ہے یا روکتی ہے۔ یہ وہ کیمیکل ہیں جو مائکرو جانداروں (بیکٹیریا اور کوکیوں) کے ذریعہ تیار کردہ یا حاصل کردہ ہیں۔ جراثیم کُش اور بیکٹیریاسٹٹک اینٹی بائیوٹکس اینٹی بائیوٹیکٹس کا استعمال بہت سے مختلف بیکٹیریل انفیکشن کے علاج کے لئے کیا جاتا ہے۔ کچھ اینٹی بائیوٹکس "بیکٹیریا کی دوا" ہیں ، اس کا مطلب ہے کہ وہ بیکٹیریا کو مار دیتے ہیں۔ دوسرے 'بیکٹیریوسٹٹک' ہوتے ہیں ، اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ بیکٹیریائی نمو کو روک کر کام کرتے ہیں۔ اینٹی بائیوٹک کے تین بڑے گروپ ذیل میں بیان کیے گئے ہیں۔ سیفالوسپورنز سیفلوسپورنز بیکٹیریل سیل وال کی ترکیب میں مداخلت کرتے ہیں اور اسی طرح بیکٹیریک دوا بھی ہیں۔ سیفلوسپورن نمونیا ، گلے کی سوزش ، ٹنسلائٹس ، برونکائٹس ایٹس کے علاج کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ ٹیٹریسائکلائنز یہ وسیع اسپیکٹرم بیکٹیریاسٹٹک اینٹی بائیوٹک ہیں اور بیکٹیری پروٹین کی ترکیب...

رحمت اللعالمین حضرت محمّد ﷺ

رحمت اللعالمین ﷺ   سید یا آدم صفی اللہ سے لے کر سیدنا عیسی روح اللہ تک تمام انبیا کرام بیشمار معجزات اور عمدہ صفات سے مزین و مرصع تھے۔ان معجزات و صفات سے لاکھوں انسان فیض یاب ہوکر ایک خدا کی پوجا کرنے والے بن گئے مگر ان تمام انبیا کی برگزیدہ جماعت میں کوئی ایسا نہ تھا جس میں تمام انبیا کے معجزات و صفات بیک وقت اور بیک ذات جمع ہوں بلکہ ان سب کے آخر میں تشریف لانے والے حضور ختم الرسل محمد عربی ﷺ ہی وہ زات گرامی ہیں کہ جن میں تمام انبیاء کرام کی جملہ صفات اور معجزات بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں ۔ رسول اکرم کی ان تمام صفات میں صفت رحمت کو خاص مقام اور اہمیت حاصل ہے ۔ آپ ان کی ساری تعلیمات ، خلوت ، جلوت ،نجی ، گھریلو معاشی ،سیاسی اور معاشرتی زندگی پر اس صفت کا خاص پر تو ہے ۔آپ ﷺ کا جسم اطہر ، آپ ﷺ کی تعلیمات ، آپ ﷺ کا قول وعمل ، آپ کا لایا ہوا دین ، کتاب اور سنت ، نظام شریت ، مساجد ، دینی ادارے ، گفتگو ، اٹھنا بیٹھنا ، چلنا ، رکنا ، کھانا،پینا اور شادی بیاہ اور حضور ﷺ کے تمام متعلقین سراپا رحمت ہیں ۔ رحمت اللعالمين رحمت کے معنی رحم ، نرمی ، شفقت ، ہمدردی ، محبت ، پیار ا...

جہاز میں لگا بلیک باکس کیا ہے اور کیا کام آتا ہے؟

جہازوں میں نصب ‘بلیک باکس’ کیا ہے؟ ہر جہاز میں ایک بلیک باکس نصب ہوتا ہے۔جس سے جہاز کی تکنیکی معلومات حاصل کی جاتی ہے۔جب کوئی جہاز حادثہ کا شکار ہوجاتا ہے تو پھر اس بلیک باکس کو حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشیش کی جاتی ہے۔ جہاز کے حادثے کے بعد یہ بلیک باکس بہت اہمیت اختیار کرجاتا ہے۔کیوں کے اس کو حاصل کرنے کے بعد بہت معلومات میل جاتی ہیں کے جہاز کو حادثہ کیسے ہوا۔بلیک باکس کی وجہ سے جہاز کے حادثہ کی تحقیقات میں مدد مل جاتی ہے۔ بلیک باکس ایک آلہ ہوتا ہے جو جہاز میں نصب ہوتا ہے۔بلیک باکس جہاز کی پرواز کی معلومات رکھتا ہے۔بلیک باکس طیارہ کی تمام معلومات رکھتا ہے۔بلیک باکس کا رنگ نارنجی یا لال رنگ کا ہوتا ہے۔جس سے جہاز کی معلومات حاصل کی جاتی ہے۔ بلیک باکس میں ایک آوازوں کو ریکارڈ کرنے والا ایک آلہ ہوتا ہے جسے وائس ریکارڈر یعنی سی وی آر کہتے ہیں۔بلیک باکس کے سی وی آر آلہ کو ایک دوسرے آلے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جس کا نام فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر ہے۔ بلیک باکس کا سی وی آر آلہ جہاز میں پرواز کے دوران کاک پٹ میں ہونے والی تمام بات چیت کو ریکارڈ کرتا ہے۔سی وی آر ریڈیو کی نشریات کی آوا...