نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریاں جن کے بارے میں جاننا بہت ضروری۔۔


پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماریاں 

یوں تو پانی کے بغیر زندگی کا تصور بھی ممکن نہیں ہے۔زندگی پانی کی وجہ سے ہی قائم ہے۔جسم کو ہر روز پانی کی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے۔اگر یہ مقدار پوری نا ہوتو 
جسم کئی بیماری کا سامنا کرسکتا ہے۔
یہ تو صاف پانی کی بات تھی۔اگر گندہ پانی پیا جائے تو یہ بہت سے بیماروں کا باعث بنتا ہے۔جو پانی صاف نہیں ہوتا اسے پلوٹڈ واٹر کہتے ہیں۔یہ پانی کی آلودگی کے وجہ سے ہوتا ہے۔
بہت ساری بیماریاں ہیں جو پلوٹڈ پانی پینے سے ہوتی ہیں۔

پلوٹڈ واٹر سے مراد ہے کہ پانی کے ذخائر چھیلوں ، دریاؤں، سمندروں اور زمینی پانی کی آلودگی ہے جس کے لیے وہ قابل استعمال نہیں رہتا ۔پانی کی پلوشن کی بہت سی وجوہات ہیں ۔


یہاں پر کچھ بیماریوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں

ڈائریا کی بیماریاں


ڈائریا آنتوں کی بیماریاں ہیں جس کی وجہ سے جسم میں بہت خطرناک حد تک پانی کی کمی ہو جاتی ہے اور جسم ہیضہ اور پچیش وغیرہ جیسی بیماری کا شکار ہوجاتا ہے۔بیکٹیریا، وائرسز اور کچھ پیراسائٹس اس بیماری کی وجہ بنتے ہیں۔

پیچیش


پیچیش مخصوص بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔یہ آنتوں کی بیماری ہے اس میں میوکس خون بھی آسکتا ہے۔یہ ڈائریا کی انتہائی سنگین شکل ہے۔

ہیضہ


ہیضہ کی بیماری جس بیکٹیریا سے ہوتی ہے اس کا نام وائبرس کولرا ہے۔وائنرس کولرا یہ بیکٹیریا پلوٹڈ واٹر میں پیدا ہوتا ہے اور اس پانی میں ہی نشونما پاتا ہے۔پانی کو جب پیا جاتا ہے تو یہ جسم کے اندر داخل ہو جاتا ہے اور ہیضہ کا سبب بنتا ہے۔ہیضہ مہلک ڈائریا بھی بن سکتا ہے۔

ہیپاٹائٹس


جگر کی سوزش کو ہیپاٹائٹس کہتے ہیں۔ہپاٹائٹس کی مختلف اقسام ہوتی ہیں جو پانچ وائرسز کی وجہ سے ہوتی ہے۔ہیپاٹائٹس کی اقسام کو
ہیپاٹائٹس A ،B ،C ، D اور E کہتے ہیں۔
ہیپاٹائٹس A اور E پلوٹڈ پانی پینے سے ہوتی ہے۔

یرقان


یرقان خون میں بائل پگلمنٹس کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔یرقان میں مریض کی آنکھیں پیلی ہوجاتی ہیں اور ان کا جگر کام کرنا چھوڑ دیتا ہیں۔مریض تھکن اور کمزوری محسوس کرتے ہیں۔

ہک ورم


یہ ایک پیرا سائٹک ورم ہے جس سے چھوٹی آنت متاثر ہوتی ہے۔یہ ورم کے جلد زریعے جسم میں داخل ہوتی ہے۔یہ پاؤں کے زریعے بھی داخل ہوتی ہے۔اگر اس سے بچے متاثر ہوتے ہوں تو وہ انیمیا کا شکار ہوسکتے ہیں۔انیمیا کی وجہ سے جسم میں خون کی کمی ہو جاتی ہے۔
ہک ورم ایک بہت عام بیماری ہے جس سے ہر سال پوری دنیا میں ایک بلین لوگ متاثر ہوتے ہیں۔

ٹائیفائڈ


ٹائیفائڈ پلوٹڈ واٹر سے تیار کی جانی والی خوراک کھانے سے ہوتا ہے۔ٹائیفائڈ بکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے جو پلوٹڈ واٹر میں پایا جاتا ہے۔

فلوروسیس


فلوروسیس کی بیماری ہڈیوں پر اثر کرتی ہے۔جس سے ہڈیاں خراب ہو جاتی ہیں۔یہ دانتوں کو بھی کمزور کردیتی ہے۔اس کی وجہ فلورائڈ زیادہ استعمال کرنا ہے۔فلورائڈ ایک کمیکل ہے جو پلوڈ واٹر میں پایا جاتا ہے۔

کرپٹوسپوریڈیم


اس کی وجہ مائکروآرگنزم کی ہوتے ہیں۔یہ چھوٹے جراثیم ہیں جو پانی میں پیدا ہوتے ہیں۔مائکروآرگنزم تالابوں، جھلوں اور دریائوں میں پائے جاتے ہیں۔ان جراثیم سے گیسٹر وانٹسٹائینل بیماری ہوتی ہے اس بیماری میں ڈائریا اور قے کرنا شامل ہے۔

ان بیماریوں سے بچاؤ کا طریقہ


پینے کا پانی اچھے طریقے سے صاف ہونا چاہیے گندا پانی اپلوڈیڈ واٹر نہیں پینا چاہیے ۔سیوریج کا اچھا نظام ہونا چاہیے کسی بھی قسم کا ویسٹ پانی میں نہیں بیٹھنا چاہیے ۔پیسٹی سائیڈ اور دوسرے کیمیکل پر سخت کنٹرول ہونا چاہیے کیمیکل پلوشن سے شدید بیماری ہوسکتی ہے ۔خطرناک کیمکل زہریلے اور کینسر پیدا کرتے ہیں 

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...

سچ کیا ہے؟ اسلام میں سچائی کی اہمیت

سچائی کا اسلام میں ایک اہم مقام ہے۔جھوٹے پر لعنت بھجی گئی ہے۔سچے انسان کو کامیابی کی ضمانت دی گئی ہے۔حضور ﷺ کو لوگ صادق اور امین کہہ کر پکارتے تھے ۔لوگ ان کے پاس امانتں رکھواتے تھے ۔اسی طرح حضرت ابوبکرصدیق راضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ کی نبوت پر یقین کیا تو انہوں نے صدیق کا لقب پایا۔ اسلام کی اخلاقی اقدار اور معاشرتی زمہ داریوں میں سے اہم ترین اور تمام عمدہ صفات کا منبع صدق اور سچائی ہے ۔ صدق ایمان کی علامت اور آخرت کا توشہ ہے ۔ پچ سے مراد یہ ہے کہ ہر حال میں انسان کا ظاہرو باطن ایک ہو ۔ دل اور زبان میں یکسانیت ہو ،قول و فعل میں مطابقت ہو ، غلط بیانی ، جھوٹ مکر و فریب اور دھوکہ بازی سے اجتناب ہو۔ صدق کے معنی ہیں سچ بولنا اور سچ کر دکھانا ۔ صدیق اسے کہا جاتا ہے جو ہمیشہ سچ بولے ۔ اپنی فراست اور ایمان اور دل کی پاکیزگی سے حق کی تصدیق کرے ۔ اللہ رب العزت نے صدق اور سچائی کو انبیاء اولیاء اور صلحاء کی صفت قراردیا ہے اور سچ بولنے والوں کو انبیا کا ساتھی قرار دیا ہے ۔ یاجوج ماجوج کون ہیں؟ اور کب آئیں گے؟ قرآن مجید کا تعارف  نبوت سے قبل اہل مکہ جناب رسالت ماب کو صادق اور ...

قائد اعظم کے مشہور چودہ نکات

قائد اعظم کے چودہ نکات   نہرو رپورٹ کے رد عمل میں قائد اعظم نے اپنے 14 نکات جاری کئے آئندہ ہندوستان میں ان 14 نکات کو مسلم سیاست میں مرکزی حیثیت حاصل ہو گئی ۔ مسلمانوں کا ایک گروہ نہرر پورٹ کو من و عن منظور کر کے ہندو کا غلام بننا چاہتا تھا انہوں نے جولائی 1929 ء میں آل انڈیا مسلم نیشلسٹ پارٹی کی بنیاد رکھی ۔ مختار انصاری اس کے پہلے صدر بنے یہ پارٹی قیام پاکستان تک کانگرس کی طفیلی اور ضمنی جماعت کی حیثیت سے کام کرتی رہی اس جماعت نے دو قومی نظریہ اور قیام پاکستان کی سخت مخالفت کی۔ قائد اعظم کے چودہ نکات پس منظر شروع میں قائد اعظم ہندو مسلم اتحاد کے زبردست حامی تھے لیکن 1928 ء کی نہرو رپورٹ نے آپ کو بہت مایوس کیا تو ادھر یہی حال مولانا محمد علی جوہر کا تھا اس وقت مسلم لیگ دو حصوں میں منقسم تھی ۔ ایک جناح لیگ اور دوسری شفیع لیگ ۔ نہرو رپورٹ کے رو عمل میں دونوں بیلیں متحد ہو گئیں اور متحدہ مسلم لیگ کا اجلاس 31 مارچ 1929 ء کو دہلی میں ہوا اس اجلاس میں قائداعظم نے اپنے مشہور چودہ نکات پیش کئے ۔ 1 وفاقی آئین کا نفاز قائد اعظم محمّد علی جناح اس نکات کے مطابق ہن...