نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

خوراک کی وجہ سے ہونے والے مسائل

 
نیوٹریشن سے متعلق مسائل
 



نیوٹریشن سے متعلق مسائل کو میل نیوٹریشن کہا جاتا ہے ۔ میل نیوٹریشن کو عام طور پر انڈر نیوٹریشن کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے جو ناکافی خوراک لینے سے خراب ایبزارپشن سے یا نیوٹرینٹس کے جسم سے ضائع ہو جانے سے ہوتی ہے ۔ یہ تمام خوراک زیادہ کھانے یا مخصوص نیوٹرینٹس کی زیادہ مقدار جسم میں لے جانے یعنی اوور نیوٹریشن کا باعث بنتی ہے۔

عام طور پرمیل نیوٹریشن سے متاثر لوگوں کو یا تو خوراک میں مناسب کیلریز نہیں ملتی اور یا انہیں ایسی خوراک ملتی ہے جس میں پروٹین ، وٹامنز یا ٹریس منرلز کی کمی ہوتی ہے ۔ میل نیوٹریشن سے امیون سسٹم کمزور ہو جاتا ہے ۔ جسمانی اور ذہنی صحت خراب ہوتی ہے۔ سوچنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے گروتھ رک جاتی ہے اور بچے کی ڈیولپمنٹ بھی متاثر ہوتی ہے ۔

میل نیوٹریشن کی اہم اقسام پروٹین انرجی میل نیوٹریشن ،منرلز کی کی کی بیماریاں اور زیادہ نیوٹرینٹس لے لینا ہیں ۔

پروٹین انرجی میل نیوٹریشن

اس سے مراد جسم میں انرجی اور پروٹینز کی ناکافی دستیابی یا ناکافی ایبزارپشن ہے۔ترقی پز ممالک میں بچوں میں اموات کی بڑی وجہ یہ ہے ۔ پروٹین انرجی میل نیوٹریشن ان بیماریوں کی وجہ بن سکتی ہے ۔

کواشیارکر

یہ بیکاری تقريبا 12 ماہ کی عمر میں پروٹین کی کمی سے ہوتی ہے جب بچہ ماں کا دودھ چھوڑتا ہے ۔ اس کے بعد یہ بیماری بچے کی گروتھ کی عمر کے دوران بھی ہوسکتی ہے ۔ اس میں بچے کا قد تو نارمل ہوتا ہے مگر وہ غیر معمولی طور پر دبلا ہوتا ہے ۔

میرازمس یعنی سوکھا پن

یہ بیماری عام طور پر 6 ماہ سے ایک سال کی عمر کے دوران ہوتی ہے ۔ مریض بچے کے جسم میں چربی اور مسلز کی تمام مضبوتی ختم ہو جاتی ہے اور وہ ایک ڈھانچہ کی طرح رہ جاتا ہے ۔ ایسے بچوں میں گروتھ متاثر ہوتی ہے اور وہ اپنی عمر سے چھوٹے دکھائی دیتے ہیں ۔

منرلز کی کمی کی بیماریاں

انسانوں میں منرل کی کمی سے ہونے والی چند بیماریاں پیش کی جارہی ہیں ۔

گوائنٹر

اس کی وجہ غذا میں آئیوڈین کی کی ہے ۔ آیوڈین کو تھائرائیڈ گلینڈ نے وہ ہارمونز بنانے کے لیے استعمال کرنا ہوتا ہے جو جسم میں ناریل افعال اور گروتھ کو کنٹرول کرتے ہیں ۔ اگر غذا میں کافی آیوڈین موجود نہ ہوتو تھائرائیڈ گلینڈ سائز میں بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجہ میں گردن میں سوجن بن جاتی ہے ۔ اس حالت کو گوائٹر کہتے ہیں ۔

اینیمیا

منرلز کی کمی سے ہونی والی بیماریوں میں یہ سب سے عام ہے ۔انيميا “ کا لفظی مطلب خون کی کمی ہے ۔ یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد ناریل سے کم ہو جاتی ہے ۔ ہیموگلوبین مالیکیول کے مرکز میں آئرن کا ایک ایٹم پایا جاتا ہے ۔ اگر جسم کو مناسب مقدار میں آئرن دستیاب نہ ہو تو مناسب تعداد میں ہیموگلوبن کے مالیکولز نہیں بنتے ۔ اس طرح فعال ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد بھی کم ہوجاتی ہے ۔ اس بیماری کا مریض کمزور ہوتا ہے اور اس کے سیلز کو آکسیجن کی فراہمی بھی کم ہوتی ہے ۔

زیادہ نیوٹرینٹس لے لینا

یہ بھی میں نیوٹریشن کی ایک قسم ہے ۔ اس میں نیوٹرینٹس ان مقداروں سے زیادہ لے لیے جاتے ہیں جو نارمل گروتھ ، ڈیویلپمنٹ اور میٹابولزم کے لیے ضروری ہیں ۔ اس کے اثرات اس وقت زیادہ شدید ہو جاتے ہیں جب روزمرہ کی جسمانی سرگرمیاں کم ہو جائیں مطلب کے انر بی کا استعمال کم ہو جائے ۔
ضرورت سے زائد نیوٹرینٹس لینے سے صحت کے بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر زیادہ کاربوہائیڈریٹس اور فیٹس لپڈز لینے سے موٹاپا ، ڈابیٹیز اور کارڈیو ویسکولر بیماریاں ہوتی ہیں ۔ اسی طرح خوراک میں وٹامن A زیادہ لینے سے بھوک مٹ جاتی ہے اور جگر کے مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔ وٹامن D زیادہ لینے سے مختلف ٹشوز میں ضرورت سے زیادہ کیلشیم جمع ہوجاتا ہے .

میل نوٹیشن کے اثرات

میں نیوٹریشن کے طویل عرصہ تک رہنے سے مندرجہ ذیل مسائل پیدا ہوتے ہیں ۔

فاقہ کشی

فاقہ کشی سے مراد لیے جانیوالے نیوٹرینٹس اور انرجی کی شدید کمی ہے ۔ یہ میل نیوٹریشن کا خوفناک ترین نتیجہ ہے ۔ انسان میں طویل فاقہ سے آرگنز مستقل طور پرناکارہ ہو جاتے ہیں اور نتیجہ موت ہوتی ہے ۔

دل کی بیماریاں

عالمی سطح پر دل کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں اور ان بیماریوں کی ایک وجہ میل نیوٹریشن بھی ہے ۔ وہ لوگ جو غیر متوازن غذا جس میں فیٹس زیادہ ہوں لیتے ہیں ان میں دل کی بیماریوں کا چانس زیادہ ہوتا ہے ۔

قبض

مبیل نیوٹریشن کی وجہ سے لوگوں کے کھانے کے اوقات کار میں اکثر باقاعدگی نہیں رہتی ۔ اس کی وجہ سے صحت سے متعلق کئی مسائل جنم لیتے ہیں جن میں ایک قبض بھی ہے ۔

موٹاپا

موٹاپا کا مطلب وزن نارمل سے بڑھ جانا ہے اور اس کی ایک وجہ میل نیوٹریشن بھی ہوسکتی ہے ۔ وہ لوگ جو ایسی غذائیں لیتے ہیں جن میں کیلریز کی تعداد ان کی ضرورت سے زائد ہوتی ہے اور وہ بہت کم جسمانی کام کرتے ہوں ، موٹاپے کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ موٹاپے کو ام الامراض بھی کہا جاتا ہے اور اس سے دل کی بیماریاں ، ہائپرٹینشن اور ڈایا بیٹیز وغیرہ ہوسکتی ہیں ۔


مزید پڑھیں 

قحط میل نیوٹریشن کی بڑی وجہ

اس سے مراد کسی علاقے میں اتنی خوراک کا ناہونا ہے جو وہاں تمام انسانوں کو دی جاسکے۔بیسویں صدی کے خطرناک ترین قحطوں میں ایتھوپیا کا قحط ہے جو 1983 سے لے کر 1985 تک تھا۔پھر بعد میں نوے کی دہائی میں شمالی کوریا کا قحط بھی شامل ہے۔قحط کے بڑی وجوہات خوراک کی غیرمساوی تقسیم ، خشک سالی، سیلاب اور آبادی میں اضافہ ہیں۔


خوراک کی غیر مساوی تقسیم

سائنس میں کامیابیوں نے انسان کو اس قابل بنایا ہے کہ مقدار اور معیار کے لحاظ سے بہتر خوراک پیدا کرے ۔ آج کے زرئی طریقے کافی خوراک پیدا کرتے ہیں جو اس زمین پر موجود ہر انسان کو مہیا کی جاسکتی ہے لیکن سیاسی اور انتظامی مسائل کی وجہ سے دنیا کے تمام علاقوں میں خوراک برابر تقسیم نہیں ہونے پاتی ۔ اس کا نتیجہ نکلتا ہے کہ کئی ممالک مثلا امریکہ ، یونائیٹڈ کنگڈم اور کینیڈا وغیرہ میں ضرورت سے زائد خوراک ہوتی ہے اور اسی وقت ایتھوپیا اور سومالیہ جیسے ممالک کے لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہوتا ۔

خشک سالی

اس سے مراد وقت کا دورانیہ ہے جب انسانی ضرورت اور زراعت کے لیے مناسب مقدار میں پانی دستیاب نہ ہو۔ خشک سالی کی بڑی وجہ طویل عرصہ تک معمول سے کم بارشیں ہونا ہے ۔ خشک سالی سے فصلوں کی پیداوار کم ہو جاتی ہے اور بالکل رک بھی سکتی ہے جس کی وجہ سے قحط آتا ہے ۔

سیلاب

سیلاب کی وجہ معمول سے زیادہ باشیں یا پانی کی تقسیم کا کمزور نظام ہے ۔ دریاؤں اور نہروں کا پانی کناروں سے باہر آ جاتا ہے اور زرعی زمین کی مٹی کے معیار کو نقصان پہنچاتا ہے ۔ سیلاب گزر جانے کے فورا بعد فصل اگاتنا نامکن ہوتا ہے ۔ اس طرح سیلاب کم وقتی قحط کی وجہ بنتے ہیں ۔

بڑھتی ہوئی آبادی

عالمی سطح پر خوارک کی پیداوار میں اضانے کے باوجود لاکھوں لوگوں کوکم خوراک ملتی ہے ۔ دنیا کے زیادہ آبادی والے علاقوں میں یہ آبادیاں اپنے قدرتی ذرائع کو ضرورت سے زائد استعمال کرتی ہیں



 تا کہ زیادہ سے زیادہ خوراک پیدا کی جائے اور خوراک کی کمی سے نمٹا جا سکے ۔ اس کے نتیجہ میں زمینیں خشک اور ختم ہو جاتی ہیں اور قدرتی ذرائع بھی ختم ہوجاتے ہیں ۔ ایسے حالات میں فصلیں مزید نہیں اگائی جا سکتیں اور قحط آتے ہیں ۔

دوسرے حقائق

  • اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈز کی تنظیم یونیسیف کے مطابق دنیا میں ہر سال 5 سال سے کم عمر کے 60 لاکھ بچے میل نیوٹریشن سے مرتے ہیں۔
  • اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق روزانہ 25000 سے زیادہ لوگ فاقہ کشی سے مرتے ہے۔اگر اوسط بنائی جائے تو ہر پانچ سیکنڈ کے بعد ایک بچہ مرتا ہے۔
  • ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق اگلے چند سالوں میں میل نیوٹر یشن کی وجہ سے ہونیوالی بیماریوں کی شرح اموات کی عالمی وجہ بن جائیں گی۔
  • قحط انسان کے پیدا کردہ حالات کی وجہ سے بھی آسکتے ہیں مثلا جنگیں اور معاشی غلط پالیسیاں۔
  • اقوام متحدہ کی ایک خوراک سے متعلق ایک شاخ ورلڈ فوڈ پروگرام ہے جو 80 ممالک میں 9 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو خوراک فراہم کرتی ہے ۔


یہ بھی پڑھیں 




اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

اسلام اور عفو و درگزر

عفوودگزر کا مطلب عفو کے معنی ہیں مٹانا ، معاف کرنا ، نظر انداز کرنا اور چشم پوشی کرنا ہیں۔عفو اور درگزر دو مترادف الفاظ ہیں۔اسلامی شریعت میں انتقام لینے اور سزا دینے کی قدرت رکھنے کے باوجود صرف اللہ کی رضا اور مجرم کی اصلاح کے لیے کسی کی لغزش ، برائی اور زیادتی کو برداشت کرتے ہے غصہ ہونے کے باوجود معاف کرنا عفو ودرگزر کہلاتا ہے۔عفو اللہ‎ کی صفت ہے اور اس کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔معاف کرنا بلند ہمتی فضیلت والا کام ہے۔رسولﷺ کے اخلاق میں اس فعل کو بہت زیادہ بلند مقام حاصل ہے۔اللہ تعالیٰ اس صفت کو اپنے بندوں میں پیدا کرنا چاہتا ہے۔ارشاد ربانی ہے معاف کرنے کی عادت ڈالو نیک کاموں کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیرو عفو کا مطلب ہرگز نہیں ہے کے بدلہ یا انتقام نہ لیا جائے ۔جہاں بدلہ ناگزیر ہو جائے وہاں عفو کی بجاے انتقام لینا ہی بہتر ہے تاکہ شرپسند افراد کو اس ناجائز رعایت سے فائدہ اٹھا کر معاشرے کا امن وسکوں برباد نہ کر سکیں ۔اور دینی اور اجتماعی یا معاشرتی یا اخلاقی حدود پر ضرب نہ لگا سکیں۔ عفو درگزر کی اہمیت اسلامی اخلاق میں عفو ودرگزر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔اشاعت ا...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...