نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

انسان کے کوارڈی نیشن سسٹم سے کیا مراد ہے؟اس کی اقسام



کوآرڈینیشن 

ملٹی سیلولر جانداروں کے اجسام میں ٹشوز اور آرگنز جسم کی ضروریات کے مطابق مل کر بہت سے افعال اور سرگرمیاں سرانجام دیتے ہیں ۔ ان سرگرمیوں میں رہط ہوتا ہے ، اسے کوآرڈی نیشن کہتے ہیں ۔ اس سے جاندار اپنے اردگردکی دنیا میں ہونے والے واقعات پر ردعمل ادا کرنے کے بھی قابل بنتا ہے ۔
جب انسان کا جسم حرکت کرتا ہے تو مسلز مل کر کام کرتے ہیں ۔ جب کوئی کھلاڑی فٹ بال یا گیند کے پیچھے بھاگتا ہے تو اس کے بازوؤں اور ٹانگوں اور کمر کے سینکڑوں مسلز استعمال ہوتے ہیں ، جس میں نروس سسٹم آرگنز سے پیغامات لے کر مسلز میں کوآرڈی نیشن یعنی ربط قائم کرتا ہے ۔ اسی وجہ سے مسلز ٹھک ترتیب اور طاقت سے درست دورانیہ کے لیے سکڑتے ہیں اسی طرح سانس لینا اور ہارٹ بیٹ کی مقدار کا بڑھنا ، بلڈ پریشر کا ایڈجسٹ کیا جانا اور اور جسمانی حرارت کا خارج ہونا ۔
کوآرڈی نیشن میں جسم اکائی بن کر کام کرتا ہے اور مختلف آرگنز اور سسٹز کے درمیان ہم آہنگی ہوتی ہے۔

کوآرڈی نیشن کی اقسام 

جانداروں کی کوآرڈی نیشن کی دو اقسام ہیں
  1. نروس کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ دار نروس سسٹم ہے )
  2. کیمیکل کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ دارا اینڈ و کرائن سسٹم ہے ) 
کوآرڈی نیشن کے عمل کے اجزاء

کوآرڈی نیشن کا عمل درج ذیل پانچ اجزاء پرمشتمل ہوتا ہے ۔
  1. سٹیمولس
  2. ریسیپٹر
  3. کوآرڈینیٹر
  4. ایفیکٹڑ
  5. ریسپانس
لکھتے ہوئے ہمارے ہاتھ ، انگلیاں اور مسلز اور سوچیں مل کر کام کرتے ہیں ۔

سٹیمولائی واحد سٹیمولس 

ایسے عناصر جو جانداروں میں خاص رول پیدا کرتے ہیں سٹیمولائی واحد سٹیمولس کہتے ہیں ۔ یعنی سٹیمولس سے مراد اندرونی یا بیرونی ماحول میں ہونے والی ایسی تبدیلی ہے جو جاندار میں ریپانس پیدا کرسکے مثلا کیمکلز کی موجودگی ، آواز کی لہریں ، چھونا ، روشنی حرارت ،مائیکروآرگنزم کی وجہ سے انفیکشنز ،دباؤ اور سردی وغیرہ ۔

ریسیپٹرز 

ریسیپڑز وہ آرگنز ہوتے ہیں جو سٹیمولس کی خصوصی اقسام کا پتہ لگانے کے لیے مخصوص ہوں ۔ مثلا کان آواز ، ناک بو یا کیمیکل کا پتہ لگانے کے لیے، آنکھیں روشنی کے لیے، کان آواز کا پتہ لگانے کے لیے ریسپٹرز ہوتے ہیں ۔

کوآرڈی نیٹرز 

یہ آرگنز ریسیپٹرزسے معلومات حاصل کر کے پیغام کو مخصوص آرگنز کو بھجتے ہیں تا کہ مناسب رد عمل ظاہر ہو ۔

نروس کوآرڈینیشن میں کوآرڈی نیٹرز

دماغ اور سپائنل کارڈ ( حرام مغر ) ہوتے ہیں جو نیورانز کے ذریعے نروامپلس کی صورت میں پیغامات وصول کرتے ہیں اور رد عمل کا پیغام بھیجے ہیں ۔

کیمیکل کوآرڈی نیشن

اینڈوکرائن گلینڈز کیمیکل کوآرڈی نیٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں ۔ اینڈوکرائن گلینڈزمختلف کیمیکلز کی صورت میں پیغامات وصول کرتے ہیں اور مخصوص ہارمونز اور خون میں شامل ہوکر رد عمل کا پیغام دیتے ہیں ۔

ایفیکٹرز 

جسم کے وہ حصے جو کوآرڈی نیٹرز سے حاصل ہونے والے پیغامات وصول کر کے خصوصی ریسپانس ظاہر کرتے ہیں ۔ نروس کوآرڈی نیشن میں نیورانز پیغامات وصول کر کے مسلز اور گینڈز تک پہنچاتے ہیں یہ ایفیکٹرز ہوتے ہیں ۔
کیمیکل کوآرڈی نیشن میں مخصوص ہارمونز کو آرڈی نیٹر یعنی اینڈوکرائن گلینڈز سے پیامات مخصوص ٹارگٹ ٹشوز یعنی ایفیکٹرز تک پہنچاتے ہیں ۔
یونی سیلولر جانداروں میں کوآرڈی نیشن میں سٹیمولائی کے خلاف ریسپانس کیمیکلز کے ذریے دی جاتی ہے ۔

نیفرونز 

نیفرونز کچھ ایفیکٹرز کے لیے ایفیکٹرز کا کام کرتے ہیں ۔

جگر اور ہڈیاں

جگر اور ہڈیاں بھی بہت سے ہارمونز کے لیے فیکٹرز کی صورت میں کام کرتے ہیں ۔

ریسپانس 

کوآرڈی نیٹرز سے پیغامات ملنے پر ایفیکیٹرز ، یہ عمل کرتے ہیں یہ رد عمل ریسپانس کہلاتا ہے ۔
ریسپانس کی چند مثالیں

  • سورج مکھی کے پھول کی سورج کی روشنی کی جانب حرکت ۔
  • بہت گرم جسم پر ہاتھ چھونے پر ہاتھ کا واپس جانا ۔ نروں کوآرڈی نیشن فوری اورمختصر دورانیہ کی ریسپانس ہوتی ہے جبکہ کیمیکل کوآرڈی نیشن طویل عرصہ کی اورست ریسپانس ہوتی ہے ۔

مکمل تیار شدہ نیورانز کھبی تقسیم نہیں ہوتے لیکن گروتھ فیکٹر پروٹین ٹوٹے سیل کی ری جنریشن کرواتی ہے ایمبرو کے خام سٹیم سیلز سے بھی دماغ کے انحطاط پزیر سیلز مرمت ہوسکتی ہے۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...

پاکستان کی صوبائی حکومتوں کا انتظامی ڈھانچہ

1973 ء کے آئین کے تحت پاکستان ایک وفاق ہے اور علاقوں کے علاوہ اس وفاق میں چار صوبے شامل ہوں گے ۔ ان صوبوں میں الگ الگ صوبائی حکومتیں قائم کی جائیں گیں  گورنر ہر صوبے کا ایک گورنر ہو گا جسے صدر پاکستان مقرر کرے گا ۔ گورنر بننے کے قوی اسمبلی ممبر بننے کی اہلیت ، عمر کم از کم 35 سال اور پاکستان کا شہری ہونا ضروری ہے ۔ میعاد عہدہ صوبائی گورنر کے عہدہ کے لئے کوئی میعاد مقرر نہیں ۔ وہ اسی عرصہ تک عہده پر رهے گا جب تک صدر کی مرضی ہوگی ۔ وہ صوبے میں صدر کا نمائندہ ہوتا ہے اور صدر جب چاہے اسے اس کے عہدے سے ہٹا سکتا ہے ۔ اختیارات انتظامی اختیارات 1973 ء کے آئین کی رو سے صوبے کے انتظامی اختیارات اس صوبے کے گورنر کے نام سے استعمال کیے جائیں گے یہ اختیارات صوبائی حکومت استعال کرے گی جو وزیر اعلی اور صوبائی وزراء پر مشتمل ہو گی ۔ آئین کی رو سے وزیراعلی کا چناو صوبائی اسمبلی کرتی ہے ۔ ووٹوں کی اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیر اعلی کو گورز حکومت بنانے کی دعوت دیتا ہے ۔ وزیراعلی صرف اسی وقت تک وزیر اعلی رہتا ہے جب تک کہ اسے صوبائی اسمبلی کا اعتماد حاصل ہو اگر ا...