کوآرڈینیشن
ملٹی سیلولر جانداروں کے اجسام میں ٹشوز اور آرگنز جسم کی ضروریات کے مطابق مل کر بہت سے افعال اور سرگرمیاں سرانجام دیتے ہیں ۔ ان سرگرمیوں میں رہط ہوتا ہے ، اسے کوآرڈی نیشن کہتے ہیں ۔ اس سے جاندار اپنے اردگردکی دنیا میں ہونے والے واقعات پر ردعمل ادا کرنے کے بھی قابل بنتا ہے ۔
جب انسان کا جسم حرکت کرتا ہے تو مسلز مل کر کام کرتے ہیں ۔ جب کوئی کھلاڑی فٹ بال یا گیند کے پیچھے بھاگتا ہے تو اس کے بازوؤں اور ٹانگوں اور کمر کے سینکڑوں مسلز استعمال ہوتے ہیں ، جس میں نروس سسٹم آرگنز سے پیغامات لے کر مسلز میں کوآرڈی نیشن یعنی ربط قائم کرتا ہے ۔ اسی وجہ سے مسلز ٹھک ترتیب اور طاقت سے درست دورانیہ کے لیے سکڑتے ہیں اسی طرح سانس لینا اور ہارٹ بیٹ کی مقدار کا بڑھنا ، بلڈ پریشر کا ایڈجسٹ کیا جانا اور اور جسمانی حرارت کا خارج ہونا ۔
کوآرڈی نیشن میں جسم اکائی بن کر کام کرتا ہے اور مختلف آرگنز اور سسٹز کے درمیان ہم آہنگی ہوتی ہے۔
کوآرڈی نیشن کی اقسام
جانداروں کی کوآرڈی نیشن کی دو اقسام ہیں
- نروس کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ دار نروس سسٹم ہے )
- کیمیکل کوآرڈی نیشن ( اس کا ذمہ دارا اینڈ و کرائن سسٹم ہے )
کوآرڈی نیشن کا عمل درج ذیل پانچ اجزاء پرمشتمل ہوتا ہے ۔
- سٹیمولس
- ریسیپٹر
- کوآرڈینیٹر
- ایفیکٹڑ
- ریسپانس
لکھتے ہوئے ہمارے ہاتھ ، انگلیاں اور مسلز اور سوچیں مل کر کام کرتے ہیں ۔
سٹیمولائی واحد سٹیمولس
سٹیمولائی واحد سٹیمولس
ایسے عناصر جو جانداروں میں خاص رول پیدا کرتے ہیں سٹیمولائی واحد سٹیمولس کہتے ہیں ۔ یعنی سٹیمولس سے مراد اندرونی یا بیرونی ماحول میں ہونے والی ایسی تبدیلی ہے جو جاندار میں ریپانس پیدا کرسکے مثلا کیمکلز کی موجودگی ، آواز کی لہریں ، چھونا ، روشنی حرارت ،مائیکروآرگنزم کی وجہ سے انفیکشنز ،دباؤ اور سردی وغیرہ ۔
ریسیپٹرز
ریسیپٹرز
ریسیپڑز وہ آرگنز ہوتے ہیں جو سٹیمولس کی خصوصی اقسام کا پتہ لگانے کے لیے مخصوص ہوں ۔ مثلا کان آواز ، ناک بو یا کیمیکل کا پتہ لگانے کے لیے، آنکھیں روشنی کے لیے، کان آواز کا پتہ لگانے کے لیے ریسپٹرز ہوتے ہیں ۔
کوآرڈی نیٹرز
یہ آرگنز ریسیپٹرزسے معلومات حاصل کر کے پیغام کو مخصوص آرگنز کو بھجتے ہیں تا کہ مناسب رد عمل ظاہر ہو ۔
نروس کوآرڈینیشن میں کوآرڈی نیٹرز
دماغ اور سپائنل کارڈ ( حرام مغر ) ہوتے ہیں جو نیورانز کے ذریعے نروامپلس کی صورت میں پیغامات وصول کرتے ہیں اور رد عمل کا پیغام بھیجے ہیں ۔
کیمیکل کوآرڈی نیشن
اینڈوکرائن گلینڈز کیمیکل کوآرڈی نیٹرز کے طور پر کام کرتے ہیں ۔ اینڈوکرائن گلینڈزمختلف کیمیکلز کی صورت میں پیغامات وصول کرتے ہیں اور مخصوص ہارمونز اور خون میں شامل ہوکر رد عمل کا پیغام دیتے ہیں ۔
ایفیکٹرز
جسم کے وہ حصے جو کوآرڈی نیٹرز سے حاصل ہونے والے پیغامات وصول کر کے خصوصی ریسپانس ظاہر کرتے ہیں ۔ نروس کوآرڈی نیشن میں نیورانز پیغامات وصول کر کے مسلز اور گینڈز تک پہنچاتے ہیں یہ ایفیکٹرز ہوتے ہیں ۔
کیمیکل کوآرڈی نیشن میں مخصوص ہارمونز کو آرڈی نیٹر یعنی اینڈوکرائن گلینڈز سے پیامات مخصوص ٹارگٹ ٹشوز یعنی ایفیکٹرز تک پہنچاتے ہیں ۔
یونی سیلولر جانداروں میں کوآرڈی نیشن میں سٹیمولائی کے خلاف ریسپانس کیمیکلز کے ذریے دی جاتی ہے ۔
نیفرونز
نیفرونز کچھ ایفیکٹرز کے لیے ایفیکٹرز کا کام کرتے ہیں ۔
جگر اور ہڈیاں
جگر اور ہڈیاں بھی بہت سے ہارمونز کے لیے فیکٹرز کی صورت میں کام کرتے ہیں ۔
ریسپانس
کوآرڈی نیٹرز سے پیغامات ملنے پر ایفیکیٹرز ، یہ عمل کرتے ہیں یہ رد عمل ریسپانس کہلاتا ہے ۔
ریسپانس کی چند مثالیں
- سورج مکھی کے پھول کی سورج کی روشنی کی جانب حرکت ۔
- بہت گرم جسم پر ہاتھ چھونے پر ہاتھ کا واپس جانا ۔ نروں کوآرڈی نیشن فوری اورمختصر دورانیہ کی ریسپانس ہوتی ہے جبکہ کیمیکل کوآرڈی نیشن طویل عرصہ کی اورست ریسپانس ہوتی ہے ۔
مکمل تیار شدہ نیورانز کھبی تقسیم نہیں ہوتے لیکن گروتھ فیکٹر پروٹین ٹوٹے سیل کی ری جنریشن کرواتی ہے ایمبرو کے خام سٹیم سیلز سے بھی دماغ کے انحطاط پزیر سیلز مرمت ہوسکتی ہے۔