کرکٹ میں ایسے بیشمار پلیئر ہیں جنھوں نے اپنی محنت سے لوہا منوایا۔اپنی شاندار کرکٹ سے کروڑوں دلوں پر راج کیا۔یہ پلیئر اپنے وقت کے بہت سخت پلیئر تھے۔یہ لوگ میچ میں اپنی جان لگاتے تھے اور اپنی ٹیم کی جیت کے لیے بہت کوشیش کرتے تھے۔یہ محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ پرعزم
بھی تھے اور آخر تک ہر نہیں مانتے تھے اور جیت کے لیے زور لگاتے رہتے تھے۔لیکن کرکٹ کو قسمت کا کھیل بھی مانا جاتا ہے۔اور کہا جاتا ہے کے کرکٹ بائی چانس ہے۔کھبی کھبی جیت کے قریب آکر بھی ہار مقدر بن جاتی ہے۔اسی لیے کہا جاتا ہے کے آخری بال تک کوئی پتا نہیں کے کون جیتا گا اور اس وقت تک مقابلہ جاری رہتا ہے۔
بھی تھے اور آخر تک ہر نہیں مانتے تھے اور جیت کے لیے زور لگاتے رہتے تھے۔لیکن کرکٹ کو قسمت کا کھیل بھی مانا جاتا ہے۔اور کہا جاتا ہے کے کرکٹ بائی چانس ہے۔کھبی کھبی جیت کے قریب آکر بھی ہار مقدر بن جاتی ہے۔اسی لیے کہا جاتا ہے کے آخری بال تک کوئی پتا نہیں کے کون جیتا گا اور اس وقت تک مقابلہ جاری رہتا ہے۔
تو یہ کھلاڑی اپنی بہترین کارگردگی کی وجہ سے دنیا کے عظیم کھلاڑی کہلائے مگر ایک بدقسمتی کا داغ بھی ان کے
ساتھ لگ گیا کے انہوں نے ایک مرتبہ بھی اپنی ٹیم کو عالمی ورلڈکپ نہیں جیتوایا اور ٹرافی نہیں اٹھائی۔
ذیل میں ایک فہرست پیش کی جہ رہی ہے جس ان عظیم کھلاڑیوں کا ذکر ہے جو عالمی ورلڈ کپ نا جیت سکے
گراہم گوچ
گراہم گوچ برطانیہ کے ایک عظیم کھلاڑی ہیں۔گراہم گوچ نے اپنے ون ڈے کیرئیر کا آغاز ویسٹ انڈیز کے خلاف 26 اگست 1976 میں کیا۔ان کے سفر کا
اختتام 10 جنواری 1995 میں ہویا۔ان کا آخری میچ آسٹریلیا کے خلاف تھا۔گراہم گوچ نے کرکٹ کی دنیا میں ایک ریکارڈ بنایا جو آج تک بھی قائم ہیں۔انہوں نے لسٹ اے میچز میں 22 ہزار سے زائد رنز بنائے جو آج تک کسی نے نہیں بناے۔
اتنا شاندار کرکٹ ریکارڈ ہونے کے باوجود ایک بدقسمتی ان کے ساتھ رہی کے انہوں نے عالمی ورلڈ کپ کے تین فائنل کھیلنے کے باوجود اپنی ٹیم کو عالمی چیمپئن نا بنوا سکے۔1992 کا تاریخی ورلڈکپ جس کا چیمپئن پاکستان تھا۔اس ورلڈ کپ میں پاکستان کا فائنل میں انگلینڈ کے ساتھ تھا جس کے کپتان گراہم گوچ ہی تھے۔اور انگلینڈ فائنل میچ پاکستان سے ہار گئی۔
اسی طرح تین بار فائنل کھیل کر بھی ٹرافی نا اٹھا سکے۔
اے بی ڈی ویلیئرز
ساؤتھ افریقہ کے بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز دنیا کے جارحانہ مزاج کھلاڑی ہے جنہوں ایسی شاندار اور لازوال بیٹنگ کی ہے جو کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔انہوں نے 2015 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف
صرف 31 بال بر سینچری سکور کر ڈالی جو آج تک کسی نے نہیں بنائی۔اے بی ڈی ویلییرز نے 228 ون ڈے میچ کھیلے اور نو ہزار سے زیادہ رنز بنائے۔اس عظیم کھلاڑی نے کئی مرتبہ سنگل ہائینڈلی اپنی ٹیم کو جیت دلوائی لیکن بدقسمتی ان کے ساتھ رہی کے انہوں نے تین ورلڈ کپ کھیلے مگر چیمپئن نا بن سکے۔
وہ 2007 ، 2011 ، اور 2015 کے ورلڈ کپ میں شریک ہوے 2015 کے ورلڈ کپ میں تو ٹیم کے کپتان تھے مگر اپنی ٹیم کو چیمپئن نا بنواسکے ۔اتنا شاندار کیرئیر ہونے کے باوجود ان کی بدقسمتی رہی کے وہ ٹرافی نااٹھا سکے۔
کمار سنگاکارا
کمار سنگاکارا سری لنکا کے عظیم۔ بلے۔ باز ہیں جن کو رنز بنانے کی مشین بھی کہا جاتا تھا۔انہوں نے پندرہ سال تک کرکٹ کھیلی اور شاندار کارنامے انجام دئے۔ان کے کرکٹ کا سفر 2000 سے شروع ہوا جو 2015 میں ختم ہوا ۔اپنے اختتام پر وہ سب سے زیادہ رنز بنانے کی فہرست میں دوسرے نمبر پر تھے۔404 ون ڈے میچز میں انہوں نے 14 ہزار سے زائد رنز بناے۔
ان کی شاندار کارگردگی کی وجہ سے ان کی ٹیم دو بار ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی مگر بدقسمتی سے کمار سنگاکارا اپنی ٹیم کو ورلڈ کپ جیتوا نا سکے۔
شاہد آفریدی
پاکستان کے سٹار شاہد آفریدی کو بوم بوم کے نام سے جانا جاتا ہے۔شاہد آفریدی نے بیٹنگ کے انداز کو بدل ڈالا اور کرکٹ کو اور پاکستان کو بلندی پر لے گئے۔
آفریدی نے 1996 میں 37 گیندوں پر تیز ترین سنچری کا ریکارڈ بنایا جو ایک دہای عرصہ تک قائم رہا۔آفریدی کے کرکٹ کے سفر میں ان کی مقبولیت میں کبھی کمی نہیں آئی۔سب سے لمبا چھکا لگانا کا ریکارڈ آج بھی شاہد آفریدی کے نام ہے۔
شاہد آفریدی ایک بہترین اسپینر بھی تھے۔آفریدی
نے ون ڈے کرکٹ 8 ہزار رنز بنانے کے ساتھ 394 وکٹیں بھی حاصل کی یہ کارنامہ سرانجام دینے کے لیے انہوں نے 398 میچز کھیلے۔یوں ایک بہترین آل راؤنڈر بنے۔
شاہد آفریدی نے مسلسل 5 ورلڈ کپ میں شرکت کی لیکن ان میں ورلڈ کپ کی ٹرافی نہیں تھی۔
سورو گنگولی
سورو گنگولی انڈیا کے عظیم بلے باز ہیں۔
انہوں نے 311 ون ڈے کھیل کر 11 ہزار سے زیادہ رنز سکور کیے۔سورو گنگولی بھی ورلڈ کپ کے حوالے سے بدقسمت رہے۔انہوں نے 1999 ،2003 ، اور 2007 کے ورلڈ کپ میں شرکت کی لیکن ٹیم کو چیمپئن بنوانے میں ناکام رہے۔2003 کے ورلڈ کپ میں ان کی شاندار کارگردگی کی وجہ سے انڈیا فائنل میں پہنچ گیا۔گنگولی نے اس ورلڈ کپ میں تین سینچریاں سکور کی لیکن ٹرافی کو اپنا مقدار نا بنا سکے۔
برائن لارا
برائن لارا ویسٹ انڈیز کے مایہ ناز بلے باز ہیں انہوں
نے ٹیسٹ میں 400 رنز سکور کر کے شاندار ریکارڈ قائم کیا۔برائن لارا نے 299 ون ڈے میں 10 ہزار سے زیادہ رنز سکور کیے مگر اپنی نمائندگی میں ٹیم کو ورلڈ کپ نا جیتوا سکے۔
این بوتھم
این بوتھم انگلنڈ کے عظیم آل راؤنڈر تھے اور 1992 کی ٹیم میں شامل تھےاگر اپنی ٹیم کو عالمی چیمپئن نا بنا پائے۔یہ ناکامی ان کی ساری زندگی پیچھا کرتی رہے گی۔انہوں نے 116 ون ڈے میچز میں 2 ہزار سے زیادہ رنز
اور 145 وکٹیں حاصل کی۔
وقار یونس
وقار یونس پاکستان کے عظیم فاسٹ باولر تھے
بوریو والا ایکسپریس کا نام سے جانے والے وقار یونس نے 1996 ، 1999 ، 2003 کے ورلڈکپ میں پاکستان کی جانب سے کھلا ل2003 کے ورلڈ کپ میں وقار پاکستان کے کپتان تھے مگر اپنی ٹیم کو چیمپئن نا بنوا سکے۔