کارڈیو ویسکولر بیماریاں
ایسی بیماریاں جن میں دل اور بلڈ ویسلز متاثر ہوں ، کارڈیو ویسکولر بیار یاں کہلاتی ہیں ۔ ان بیماریوں کی وجوہات ، اثر کرنے کا میکانزم اور علاج ملتے جلتے ہیں ۔ زیادہ عمر ، ڈایابیٹیز ، خون میں کم ڈینسٹی والے لپڈز مثلا کولیسٹرول ، اور ٹرائی گلسرائیڈز کا زیادہ ہوجانا، تمباکو نوشی ، ہائی بلڈ پریشر یعنی ہائپر ٹینشن ، موٹاپا اور جسمانی کام کے بغیر طرز زندگی ایسے خطرناک عناصر ہیں جو کارڈیو ویسکولر بیماریوں کا باعث بنتے ہیں ۔
ایتھر وسکلیروس اور آرٹیرسکلیروس
ایتھر و سکلیروس اور آرٹیرسکلیروس آرٹریز کی بیماریاں
ہیں اور دل کی پیاریوں کی بھی بنتی ہیں ۔ ایتھر وسکلیروس کو عام الفاظ میں آرٹریز کا تنگ ہوجانا کہتے ہیں ۔ یہ ایک کرانک یعنی زیادہ عرصہ رہنے والی بیماری ہے جس میں آرٹریز میں فیٹی میٹر یل کولیسٹرول یا فائبرن بقع ہوجاتے ہیں ۔ جب یہ حالت شدید ہو جائے تو آرٹریز مناسب طریقے سے مزید کھل اور سکڑ نہیں سکتیں اور ان میں خون کا گزرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ کولیسٹرول کا جمع ہونا ایتھر وسکلیروس کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔ اس کے نتیجہ میں آرٹریز کے اندر اس کی کئی تہیں چپک جاتی ہیں جنہیں پلاک کہتے ہیں ۔ پلاک آرٹریز کے اندر خون کے کلاٹ بنا سکتے ہیں جنھیں تھرومبس کہتے ہیں ۔ اگر ایک تھرومبس اپنی جگہ چھوڑ کر آزادانہ تیرنے لگ جائے تو ایمبولس کہلاتا ہے ۔
آرٹیریو سکلیروس کی اصطلاح آرٹریز کے سخت ہوجانے کے لیے استعمال ہوتی ہے ۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب آرٹریز کی دیواروں میں کیلشیم جمع ہو جاتا ہے ۔ ایتھر وسکلیروسس کے بہت زیادہ بڑھ جانے سے یہ خراب ہوسکتی ہے ۔
مائیو کارڈیل انفارکشن
بائیوکارڈیل انفارکشن کی اصطلاح دوالفاظ مائیوکارڈیم اور انفارکشن سے بنی ہے ۔ بائیوکارڈیم کا مطلب ہے دل کے مسلز جبکہ انفارکشن کا مطلب ہے ٹشو کی موت ۔ اسے عام الفاظ میں دل کا دورہ یعنی ہارٹ اٹیک کہتے ہیں اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب دل کی دیواروں کے کسی حصہ کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ آئے اور نتیجہ میں کارڈیک مسلز کی موت ہوجائے ۔ ہارٹ اٹیک کورونری آرٹریز میں خون کے کلاٹ کی وجہ سے ہوسکتا ہے ۔
یہ ایک ایمرجنسی حالت ہوتی ہے اور دنیا بھر میں مردوں اور عورتوں کی اموات کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ مائی کارڈیل انفارکشن کی سب سے عام علامت سینہ میں شدید درد اٹھتا ہے ۔ یہ درد سینہ میں ایک تنگی ، دباؤ اور دبوچے جانے کے احساس کےطور پر ہوتا ہے ۔ درد اکثر بائیں بازو کی طرف پھیلتا ہے لیکن نچلے جبڑا ، گردن ، دائیں بازو اور کمر کی طرف بھی جاسکتا ہے ۔ مائیو کارڈیل انفارکشن میں بے ہوشی اور حتی کہ اچانک موت بھی واقع ہوسکتی ہے ۔
یہ ایک ایکیوٹ یعنی تیزی سے ہونے والے مائیوکارڈیل انفارکشن کے فوری علاج میں آکسیجن کی فراہمی ،اور گلسرل ٹرائی نائٹریٹ کی زبان کے نیچی رکھنے اکثر والے گولی شامل ہیں ۔ مائیو کارڈیل انفارکشن کے زیادہ تر مریضوں کے علاج میں اینجیو پلاسٹی یا بائی پاس سرجری کی جاتی ہے ۔ اینجیو پلاسٹی میں تنگ یا مکمل بند ہو چکی کورونری آرٹری کو آلات کی مدد سے کھول دیا جاتا ہے جبکہ بائی پاس سرجری میں مریض کے جسم کے دوسرے حصہ سے آرٹری یا وین لے کر اسے کورونری آرٹریز کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے تا کہ کارڈ کے مسلز کو خون کی فراہمی بہتر ہو سکے ۔
حقائق
- اندازہ لگایا گیا ہے کہ ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ ترقی پزیر ممالک میں بھی اچانک ہونے والی غیر حادثاتی اموات کی سب سے بڑی وجہ کارڈیو ویسکولر بیماریاں ہیں ۔
- بایوکارڈیل انفارکشن کے حملوں میں سے تقریبا ایک چوتھائی خاموش حملے ہوتے ہیں جن میں سینے میں درد اور دوسری علامات نہیں ہوتیں ۔ ایک خاموش ہارٹ اٹیک اکثر زیادہ عمر کے لوگوں میں ، ڈایا بٹیز کے مریضوں میں اور دل کی ٹرانسپلانٹیشن کے فورا بعد ہوتا ہے ۔
- اینجائنا پیکٹورس کا مطلب سینه میں درد ہے ۔ یہ ہارٹ اٹیک جیسا شدید نہیں ہوتا ۔ دل یا اکثر بائیں بازو اور کندھے میں درد اٹھتا ہے ۔ یہ خطرہ کی ایک علامت ہوتی ہے کہ کارڈیک مسلز کو خون کی فراہمی کافی نہیں ہے۔ لیکن اتنی کم نہیں ہوئی کہ ٹشوز کی موت ہو جائے ۔
- ہر سال 28 ستمبر کو ساری دنیا میں ورلڈ ہارٹ ڈے منایا جاتا ہے ۔ اس کا مقصد لوگوں کو کارڈیو ویسکولر بیماریوں کے خدشات سے آگاہی دینا ہے ۔
- پاکستان میں بالغوں کی اموات میں سے 12 فیصد کی وجہ کارڈیو ویسکولر بیماریاں ہیں۔
- ہائپرٹینشن پاکستان میں کارڈیو ویسکولر بیماریوں کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔
- پاکستان میں 12 ملین سے زیادہ لوگ ہائپرٹینشن کا شکار ہیں ۔
- ہماری آبادی کے 10 فیصد کو ڈایابٹیز ہے ۔
- ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں ہر 7 شہری بالغ مردوں میں سے 1 موٹاپا کا شکار ہے ۔
مزید پڑھیں