نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آنکھ کے اندر آنکھ کو خود صاف کرنے اور صاف رکھنے والا نظام دریافت


آنکھ کے اندر اپنے آپ کو خود صاف کرنے اور  صاف رکھنے والا نظام دریافت ہویا ہے 


انسان کی آنکھ انسان کو اور زیادہ خوبصورت بناتی ہے اگر انسان کی آنکھیں بلکل ٹھیک ہیں تو اسے اپنے ساتھ دنیا بھی خوبصورت دکھائی دیتی ہے اگر آنکھیں نا ہوں تو وہ دنیا کے بارے میں ایک الگ خیال رکھتا ہے کے دنیا کس طرح دکھائی دیتی ہے۔آنکھ کے فائدہ بیشمار ہیں اور ساتھ ہی میں اس سے غفلت برتنے پر اس سے جڑی پیچیدگیاں کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔جس طرح انسان کے جسم سے فاضل، زہریلے مادے اور خوراک کا غیر ہضم شدہ حصہ جسم سے خارج ہوتا ہے ٹھیک اسی طرح آنکھ سے بھی یہ فضول مادے خارج ہوتے ہیں اگر اس نظام میں خرابی ہوجائے تو آنکھ شدید مشکلات کا شکار ہو کر بہت سے امراض کا سامنا کر سکتی ہے۔اس سے دیکھنے کی قابلیت بھی متاثر ہوتی ہے۔

انسانی جسم کی آنکھ میں ماجود کچھ فاسد مادے ہوتے ہیں جن کا آنکھ سے نکلنا ضروری ہوتا ہے اور اس سلسلہ میں ان فاسد مادوں کو آنکھ سے باہر نکالنے والا ایک مکمل نظام دریافت ہوا ہے .

پوری دنیا میں انسان کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سائنس دان سردھڑ کی بازی لگا رہے ہیں ہیں اور دیں رات محنت کر کے نئی تحقیقات کر رہے ہیں جس سے روز بروز نئی چیزوں کے بارے میں سننے کو مل رہا ہے اس حوالے سے جرمنی سے ایک خبر آئی ہے ۔طبی سائنس میں کی گی ایک تحقیق کے مطابق کے جس طرح جسم کے فاسد کو باہر نکالنے کے لیے دماغ کردار ادا کرتا ہے بلکل ٹھیک اسی طرح آنکھ سے فاضل مادوں کو باہر نکالنے کے لیے ایک قدرتی نظام آنکھ میں پایا جاتا ہے جو آنکھ سے فاضل مادے آنکھ سے باہر نکالتا ہے .

چوہوں پر ایک تحقیق کی گی تو پتا چلا کہ چوہوں کے آنکھوں سے فاضل مادوں کو باہر نکالنے کے لیے اور آنکھوں کو صاف رکھنے کے لیے ان کی آنکھوں میں ایک قدرتی اور خودکار نظام ہوتا ہے جس سے ان کی آنکھیں صاف رہتی ہیں۔تو اس۔تحقیق سے دماغ کا ایک خیال آیا کے ہو سکتا ہے کے چوہوں کو آنکھوں کو صاف رکھنے والا خودکار نظام شاید انسانی آنکھ میں بھی موجود ہو ۔تو یہ جاننے کے لیے تحقیق کی گی لیکن ابھی تک اس کی دریافت نہیں ہو سکی۔

انسانی دماغ میں نالیوں کا ایک نظام ہے جسے گلمفائٹک نظام کہتے ہیں جن کے زریعے دماغ فاضل مادوں کو جسم سے باہر نکالتا ہے .ایسے ہی جسم میں ایک نظام جسے لمفی نظام کہتے ہیں جن کے زریعے جسم فاضل مادوں کو باہر خارج کرتا ہے۔اب اس کی طرح کا نظام چوہوں میں بھی دریافت ہوا ہے جس کے زریعے چوہے فاضل مادوں کو باہر نکالتا ہے۔
چوہوں کی آنکھ کے اندر ایک نظام دریافت ہوا ہے جو بلکل دماغ کے جیسا کام کرتا ہے۔انسانی آنکھ میں ایک حیرت انگیز دریافت بھی ہے جس سے آنکھ سے فاضل اور زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں۔آنکھ کے اس نظام میں کچھ ساختیں ہوتی ہیں جن کی روشنی کو استعمال کر کے بہت ساری بیماروں کی تیشخیص ہوتی ہے اور ان کا علاج ہوتا ہے۔

آنکھوں کے ماہرین کا کہنا ہے کے اگر آنکھ میں فضول مادے خارج نا ہوں تو آنکھ کو کئی امراض کو لاحق ہوجاتے ہیں جسے سبز موتیا۔اسی طرح آنکھ فاضل مادے خارج نا کرنے کی وجہ سے سنگین طرز پر متاثر ہو سکتی ہے۔ماہرین کے مطابق چوہے بھی انسان کی طرح آنکھ کا نظام رکھتے ہیں۔
یہ تحقیق کوپن ہیگن یونیورسٹی میں ہوئی ہے اور سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہے۔


اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

سچ کیا ہے؟ اسلام میں سچائی کی اہمیت

سچائی کا اسلام میں ایک اہم مقام ہے۔جھوٹے پر لعنت بھجی گئی ہے۔سچے انسان کو کامیابی کی ضمانت دی گئی ہے۔حضور ﷺ کو لوگ صادق اور امین کہہ کر پکارتے تھے ۔لوگ ان کے پاس امانتں رکھواتے تھے ۔اسی طرح حضرت ابوبکرصدیق راضی اللہ عنہ نے حضور ﷺ کی نبوت پر یقین کیا تو انہوں نے صدیق کا لقب پایا۔ اسلام کی اخلاقی اقدار اور معاشرتی زمہ داریوں میں سے اہم ترین اور تمام عمدہ صفات کا منبع صدق اور سچائی ہے ۔ صدق ایمان کی علامت اور آخرت کا توشہ ہے ۔ پچ سے مراد یہ ہے کہ ہر حال میں انسان کا ظاہرو باطن ایک ہو ۔ دل اور زبان میں یکسانیت ہو ،قول و فعل میں مطابقت ہو ، غلط بیانی ، جھوٹ مکر و فریب اور دھوکہ بازی سے اجتناب ہو۔ صدق کے معنی ہیں سچ بولنا اور سچ کر دکھانا ۔ صدیق اسے کہا جاتا ہے جو ہمیشہ سچ بولے ۔ اپنی فراست اور ایمان اور دل کی پاکیزگی سے حق کی تصدیق کرے ۔ اللہ رب العزت نے صدق اور سچائی کو انبیاء اولیاء اور صلحاء کی صفت قراردیا ہے اور سچ بولنے والوں کو انبیا کا ساتھی قرار دیا ہے ۔ یاجوج ماجوج کون ہیں؟ اور کب آئیں گے؟ قرآن مجید کا تعارف  نبوت سے قبل اہل مکہ جناب رسالت ماب کو صادق اور ...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...