نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ائی سی سی چیمپئن ٹرافی 2017،پاکستان کرکٹ کا یادگار دن


2017 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل


آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے آٹھویں ایڈیشن کے فاتح کا تعین کرنے کے لئے ، آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل 18 جون 2017 کو پاکستان اور ہندوستان کے درمیان لندن کے اوول میں کھیلا گیا تھا۔ کارڈف
میں 14 جون کو پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے میزبان انگلینڈ کو 8 وکٹیں سے شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں جگہ بنائی۔ دفاعی چیمپئنز اور فیورٹ انڈیا نے دوسرے سیمی فائنل میں بنگلہ دیش کو آسانی سے 9 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی۔ اس طرح انڈیا چیمپئن ٹرافی میں چوتھی بار فائنل میں پہنچا گیا جو ایک ریکارڈ ہے۔


پاکستان نے بھارت کو شکست دے کر پہلی مرتبہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی ۔اس سے پہلے پاکستان نے 2009 کے آئی سی سی ایونٹ میں بھارت کو شکست دی تھی اس کے بعد 2017 میں شکست دی۔


فائنل میں پاکستان نے 180 رنز سے کامیابی حاصل کی جو آئی سی سی ون ڈے ٹورنامنٹ کے فائنل میں فتح کا سب سے بڑا مارجن تھا۔ پاکستان ائی سی سی کی ون ڈے رینکینگ میں انڈیا سے بہت پیچھے تھا لیکن اس کے باوجود انڈیا کو بھاری مارجن سے شکست دے کر چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ساتوا ملک بن گیا ، اور یہ 1992 کے بعد سے پاکستان کا پہلا آئی سی سی ون ڈے ٹورنامنٹ تھا۔ پاکستان کے فخر زمان نے سنچری سکور کرنے پر مین آف دی میچ ایوارڈ حاصل کیا۔پورے ٹورنامنٹ میں 338 رنز بنانے پر ہندوستان کے شیکھر دھون کو گولڈن بیٹ کا ایوارڈ ملا جبکہ پاکستان کے حسن علی نے 13 وکٹیں حاصل کرنے پر گولڈن بال ایوارڈ حاصل کیا۔ 
دونوں ملک کے مابین روایتی دشمنی نے اس میچ کو ہائی وولٹیج بنا دیا۔ایک اندازے کے مطابق اس میچ کو 400 ملین ناظرین نے دیکھا ہے ، یہ کرکٹ کی تاریخ کا تیسرا سب سے زیادہ دیکھنے والا میچ ہے۔

پاکستان اور انڈیا کی کرکٹ جنگ 
پاکستان اور بھارت کی کرکٹ میں تاریخی دشمنی ہے۔ اس میچ سے قبل دونوں فریقین نے ون ڈے میں ایک دوسرے کے خلاف 128 مرتبہ میچ کھیلا تھا ، جہاں پاکستان نے 72 میچ جیتے ، بھارت نے 52 میچ جیتے اور چار میچ بغیر کسی نتیجہ کے ختم ہوئے۔ اس طرح پاکستان کو انڈیا پر برتری حاصل ہے ، بھارت نے آئی سی سی کے عالمی مقابلوں میں برتری حاصل کی جہاں انہوں نے پاکستان کے خلاف 13 مرتبہ کامیابی حاصل کی ، اور پاکستان نے دو مرتبہ ہندوستان کے خلاف کامیابی حاصل کی۔ دونوں فریقین عالمی مقابلوں کے فائنل میں اس سے پہلے صرف دو بار ملے تھے۔



اس میچ سے قبل ، دونوں ٹیمیں چیمپئنز ٹرافی میں چار بار ٹکرا چکی تھیں اور انھیں دو میں فتح ملی تھی۔ پاکستان کی آخری جیت 2009 میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے ، ہندوستان نے مسلسل آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان کے خلاف سات میچ جیت لیے تھے۔پاکستان اور انڈیا کا میچ 4 جون 2017 کو جاری چیمپئنز ٹرافی کے گروپ مرحلے کے دوران بھی ہوا تھا جہاں ہندوستان نے 124 رنز (ڈی / ایل طریقہ) سے کامیابی حاصل کی تھی۔ میچ سے پہلے کے کرکٹ کے ایکسپرٹ اپنے تجزئے میں انڈیا کی بیٹنگ لائن اپ اور پاکستان کا بولنگ اٹیک کو مظبوط تصور کر رہے تھے اور اندازہ تھا کے انڈیا کی بیٹنگ اور پاکستان کی بولنگ ہی ان ٹیموں کی اصلی طاقت ہیں۔


فائنل میں جانے کی جنگ 

2017 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی گروپ بی
پاکستان ٹورنامنٹ کے آغاز پر آئی سی سی ون ڈے چیمپیئن شپ میں آٹھویں نمبر پر تھا ، پاکستان نے ٹورنامنٹ کے آغاز میں پہلے ناقص کھیل کا مظاہرا کیا۔ پاکستان پہلے کھیل میں ہندوستان سے 124 رنز سے شکست کھا چکے تھے ، لیکن اس کے بعد اپنے اگلے کھیل میں ڈک ورتھ لیوس کے طریقہ کار کی بدولت ٹاپ رینکنگ جنوبی افریقہ کو 19 رنز سے شکست دے دی۔ پاکستان نے اپنے آخری گروپ میچ میں سری لنکا
کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کرلی ۔ پاکستان نے ناکام آغاز کے بعد جوش اور ہمت کا سامنا کرتے ہوے کامیابی کے بعد کامیابی حاصل کی اور گروپ بی کے پوائنٹس ٹیبل میں پہلے نمبر پر موجود ہندوستان کے بعد دوسرا نمبر پوائنٹس ٹیبل میں دوسرا نمبر درج کرا کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ سیمی فائنل میں پاکستان کا مقابلہ انگلینڈ کے ساتھ تھا جو پاکستان کی لحاظ سے کہیں مظبوط ٹیم ہونے کے ساتھ انگلینڈ کو میزبان ہونے کی وجہ سے کراوڈ کی سپورٹ بھی حاصل تھی۔اس کے ساتھ کی انگلینڈ کا شمار ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم میں تھا ۔اس کے باوجود پاکستان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوے 8 وکٹ سے زبردست فتح حاصل کی یوں پاکستان کے فائنل میں پہنچنے کی راہ ہموار ہو گی۔



انگلینڈ کے ساتھ انڈیا دفاعی چیمپین اور فیورٹ ٹیم کے طور پر ٹورنامنٹ میں داخل ہوئی۔انڈیا کا آئی سی سی ون ڈے چیمپیئن شپ رینکینگ میں تیسرا نمبر تھا۔ انڈیا نے پاکستان کو پہلے گروپ میچ میں شکست دی۔ انڈیا اپنا دوسرا میچ سری لنکا سے 7 وکٹوں سے ہار گئے ،انڈیا نے سری لنکا کو 321 کا بڑا ہدف دیا لیکن سری لنکا نے ہدف ہو حاصل کیا ۔ ہندوستان کو اپنا آخری گروپ میچ میں لازمی فتح درکار تھی ۔انڈیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف مقابلہ میں 8 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی . انڈیا گروپ بی میں دو جیت اور بہتر رن ریٹ ہونے کی بنیاد پر پاکستان سے آگے سب سے اوپر رہے۔ سیمی فائنل میں ، بھارت کا مقابلہ بنگلہ دیش سے ہوا انڈیا نے آرام سے یہ میچ 9 وکٹوں سے جیت لیا۔اس کے ساتھ ہی پاکستان کے ساتھ فائنل کھلنے کے لیے سیٹ پکی کر لی .


فائنل کے میچ آفیشیلز 

فائنل کے لئے جنوبی افریقہ کے مارس ایریسمس اور انگلینڈ کے رچرڈ کیٹل بورو کو فیلڈ امپائر نامزد کیا گیا۔ انھوں نے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میچوں میں بھی فیلڈ امپائر کی ذمہ داری ادا کی تھی۔ انگلینڈ اور پاکستان کے میچ میں ایریسمس ، اور بنگلہ دیش اور ہندوستان کے میچ میں کیٹلبورو کو زمہ داری دی گی تھی۔ آسٹریلیا کے راڈ ٹکر کو ٹی وی امپائر اور سری لنکا کے کمار دھرمسینا کو ریزرو امپائر مقرر کیا گیا، جنہوں نے سیمی فائنل میں بھی فیلڈ امپائر کی حیثیت سے فرائض انجام دیئے ۔ پانچ رکنی میچ کی آفیشل ٹیم مکمل کرتے ہوئے آسٹریلیا کے ڈیوڈ بون کو میچ ریفری بنایا گیا ۔



فائنل کا نتیجہ 

پاکستان 180 رنز سے جیت گیا
بھارت نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستان کے فخر زمان نے ون ڈے میں پہلی سنچری اسکور کی۔
پاکستان نے پہلی بار آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی جیتی۔
کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پاکستان کا مجموعہ سب سے زیادہ تھا۔
رنز کے لحاظ سے کسی بھی آئی سی سی ون ڈے ٹورنامنٹ کے فائنل میں فتح کا فرق سب سے زیادہ تھا۔یوں پاکستان نے انڈیا کو رنز کے لحاظ سے تاریخی شکست دی۔
پاکستان فائنل میں ایک مختلف ٹیم اور جان لڑاتی ہوئی ٹیم دیکھائی دی۔جس نے انڈیا کو ہر طرح سے آوٹ کلاس کر دیا۔میچ میں پاکستان نے اپنے شاندار پیسر محمد عامر کو واپس لایا ، جو انگلینڈ کے خلاف انجری کی وجہ سے سیمی فائنل سے باہر ہو گئے تھے اور رومن رئیس نے ان کی جگہ لی تھی۔ انڈیا کے کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت لیا اور پاکستان کی بیٹنگ کو کمزور سمجھتے ہوے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دے ڈالی 

پاکستانی اننگز 
پاکستانی بیٹسمین انڈیا پر ٹوٹ پڑے۔ پاکستانی اوپننگ جوڑی اظہر علی اور فخر زمان نے 128 رنز کا آغاز فراہم کیا ۔اظہر علی 22 ویں اوور کی آخری گیند پر 59 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ فخر زمان نے شاندار بیٹنگ جاری رکھی اور سینچری سکور کر ڈالی انہوں نے چاروں طرف خوبصورت شاٹس کھیل کر انڈیا کے باولروں کی خوب درگت بنائی پھر 33 ویں اوور کی گیند پر آوٹ ہو گے۔ انہوں نے 106 گیندوں پر 114 رن بنائے جس میں بارہ چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ، دوسرے پاکستانی بلے بازوں نے اسکور بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ محمد حفیظ نے 37 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 57 رنز بنائے جن میں چار چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔ پاکستان نے مقرر اوور میں 338/4 رنز بنائے۔ بھونیشور کمار نے 10 اوورز میں 44 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔یوں پاکستان کی شاندار انگز کا اختتام ہوا۔



ہندوستانی اننگز

پاکستانی باولر نے شاندار آغاز کر کے ہندوستان کے آغاز کو خراب کر دیا ، انڈیا نے محمد عامر کے ہاتھوں دو ابتدائی وکٹیں گنوا دیں۔محمّد عامر طوفان بن کر انڈیا پر ٹوٹ پڑے اور انڈیا کی مظبوط بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔محمّد عامر نے کھیل کی تیسری گیند پر روہت شرما کو آوٹ کر دیا۔phrv تیسرے اوور میں ، ویرات کوہلی صرف پانچ رنز پر سلپ میں کیچ دے بیھٹے جو ڈراپ ہوگا لیکن عامر کی اگلی ہی گیند پر شاداب خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ انڈیا کی ناقص اننگز کے اختتام تک برقرار رہی ، جب تک کہ ہاردک پانڈیا نے پاکستانی باولروں کے خلاف مزاحمت کی ۔ تاہم پھر رن آوٹ ہو گئے یہ ہندوستان کی واحد بیٹنگ تھی جس میں وہ ایک دم جلد آؤٹ ہوگے۔
مطلب 30.3 اوور کے بعد ہندوستان آؤٹ ہو گیا ، یہاں تک کہ پاکستان کے مجموعی سکور کا آدھا بھی نا بنا سکا ہر شکست انڈیا کا مقدر بنی۔



جیت کا جشن 

وطن واپسی پر شائقین کی جانب سے پاکستانی ٹیم کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے ہر کھلاڑی کے لئے 1 کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا۔ 4 جولائی کو وزیر اعظم سیکریٹریٹ میں کھلاڑیوں کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پراپرٹی ڈویلپر بحریہ ٹاؤن نے ہر کھلاڑی کے لئے 10 لاکھ ڈالر کی رقم پیش کی ، شاندار کارکردگی پر فخر زمان کو ایک کنال پلاٹ دیا۔



بھارت میں ، اس ہار نے متعدد مداحوں کو مشتعل کردیا ، تاہم ، بہت سارے ہندوستانیوں نے بھی پاکستان کی کارکردگی کو سراہا اور نتائج سے قطع نظر ہندوستانی ٹیم کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ 
مقبوضہ کشمیر میں ، مقامی لوگوں میں وسیع پیمانے پر پاکستان کی جیت کا خوب جشن منایا۔ 



میچ کے دو دن بعد ، ہندوستان کے کوچ انیل کمبلے اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے ، اس دوران کپتان ویرات کوہلی سمیت ان کے اور کچھ کھلاڑیوں کے مابین پھوٹ پڑ جانے کی اطلاعات ہیں۔


ون ڈے میچوں میں پاکستان کی آئی سی سی ٹیم کی درجہ بندی آٹھویں سے بہتر ہوکر چھٹی پوزیشن پر آگئی۔ باؤلرز کی درجہ بندی میں ، حسن ساتویں نمبر پر آگیا ، جبکہ بابر اعظم تین بیٹنگ کی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر آگئے۔
پاکستان کی یہ شاندار فتح تاریخ میں سنہری حروف میں لکھ دی گی ہے اور رہتی دنیا تک یاد رہے گی۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

اسلام اور عفو و درگزر

عفوودگزر کا مطلب عفو کے معنی ہیں مٹانا ، معاف کرنا ، نظر انداز کرنا اور چشم پوشی کرنا ہیں۔عفو اور درگزر دو مترادف الفاظ ہیں۔اسلامی شریعت میں انتقام لینے اور سزا دینے کی قدرت رکھنے کے باوجود صرف اللہ کی رضا اور مجرم کی اصلاح کے لیے کسی کی لغزش ، برائی اور زیادتی کو برداشت کرتے ہے غصہ ہونے کے باوجود معاف کرنا عفو ودرگزر کہلاتا ہے۔عفو اللہ‎ کی صفت ہے اور اس کے اسمائے حسنی میں سے ہے۔معاف کرنا بلند ہمتی فضیلت والا کام ہے۔رسولﷺ کے اخلاق میں اس فعل کو بہت زیادہ بلند مقام حاصل ہے۔اللہ تعالیٰ اس صفت کو اپنے بندوں میں پیدا کرنا چاہتا ہے۔ارشاد ربانی ہے معاف کرنے کی عادت ڈالو نیک کاموں کا حکم دو اور جاہلوں سے منہ پھیرو عفو کا مطلب ہرگز نہیں ہے کے بدلہ یا انتقام نہ لیا جائے ۔جہاں بدلہ ناگزیر ہو جائے وہاں عفو کی بجاے انتقام لینا ہی بہتر ہے تاکہ شرپسند افراد کو اس ناجائز رعایت سے فائدہ اٹھا کر معاشرے کا امن وسکوں برباد نہ کر سکیں ۔اور دینی اور اجتماعی یا معاشرتی یا اخلاقی حدود پر ضرب نہ لگا سکیں۔ عفو درگزر کی اہمیت اسلامی اخلاق میں عفو ودرگزر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔اشاعت ا...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...