نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ٹڈی کیا ہے؟ اسلام میں ٹڈی کے بارے میں کیا ذکر ہے؟


ٹڈی

ٹڈی کی نسل کا تعلق حشرات یعنی کیڑے مکوڑوں کی سپی شیز سے ہوتا ہے۔ٹڈی کی شکل کے لحاظ سے مختلف قسموں کی ہوتی ہیں۔کچھ بڑی ہوتی ہیں کچھ چھوٹی ہوتی ہیں۔ٹڈی کے مختلف رنگ بھی ہوتے ہیں۔کچھ زرد رنگ کی ہوتی ہیں تو کچھ سرخ رنگ اور کچھ سفید رنگ کی ہوتی ہیں۔ٹڈی کی کل 6 ٹانگیں ہوتی ہیں۔یہ چھے ٹانگیں اس طرح ہوتی ہیں دو سینے میں ہوتی ہیں دو ان کے درمیان ہوتی ہیں اور دو ان کے آخر میں ہوتی ہیں۔

ٹڈی انڈے دیتی ہیں۔ٹڈی کا انڈے دینا کا طریقہ بہت مختلف ہوتا ہے۔ٹڈی ایک ویران اور بنجر زمین پر جاتی ہیں جہاں کوئی انسان نہیں آتا وہاں پر جاکر ٹڈی انڈے دیتی ہیں۔یہ زمین میں سوراخ کرتے ہیں اور انڈے ان سوراخ میں دیتے ہیں۔زمین کی گرمی کی وجہ سے انڈے سے بچے پیدا ہوتے ہیں۔زمین میں سوراخ کرنے کے لیے یہ اپنی دم کو استعمال کرتی ہیں۔

ٹڈی کے مختلف نام ہوتے ہیں کچھ نام سائز اور کچھ نام ان کی شکل کی وجہ سے ہوتے ہیں۔جب انڈے سے بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کا نام الذبی ہوتا ہے۔جب اس کے پر نکل آتے ہیں اور بڑی ہو جاتی ہیں تو پھر اس کا نام غوغا ہوتا ہے۔جب ٹڈی کا رنگ زرد اور کالا ہو تب اس کا نام جرادت ہوتا ہے۔

ٹڈی لشکر کی صورت میں اڑتی ہیں اور ان کا ایک سردار بھی ہوتا ہے جس کے تابع لشکر کی حر ٹڈی ہوتی ہے۔ٹڈیاں لشکر میں اپنے سردار کے ساتھ اڑتی ہیں اگر سردار نا اڑے تو باقی ٹڈیاں بھی نہیں اڑتی ہیں۔
اللہ تعالی نے ٹڈیوں کی حالات کو قیامت کی حالت کہا ہے اور فرمایا ہے ہے قیامت کے دن انسان ایسے ہوں گے جیسے بکھری ہوئی ٹڈیاں۔
حضرت ابن عبدالله فرماتے ہیں کے ایک بار 
حضرت عمر راضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں ٹڈی تقریبا ختم ہو گئی تو اس کی وجہ سے 
حضرت عمر راضی اللہ عنہ بہت دکھی ہوے انہوں نے ٹڈی کی تلاش میں آدمی بھجے کسی کو عراق تو کسی کو شام تو کسی کو یمن بھیجا۔یمن جانے والا اس کو تلاش کر کے واپس آیا اور آپ راضی اللہ‎ عنہ کے سامنے پیش کیا جس سے آپ راضی اللہ‎ عنہ کا غم کچھ کم ہوا تو آپ راضی اللہ‎ عنہ نے فرمایا اللہ نے ایک ہزار مخلوق کو پیدا کیا ہے جن میں سے چھ سو پانی میں اور چار سو خشکی پر رہتے ہیں۔جب اللہ تمام مخلوق کو ختم کرنے کا ارادہ کرے گا تو سب سے پہلے ٹڈیوں کو ختم کرے گا اس کے بعد باقی مخلوق کو فنا کرے گا۔
ترمذی نے نوادرات میں یہ بات بیان کی ہے کے سب سے پہلے دنیا میں ٹڈی کو ختم کیا جائے گا کیوں کے یہ اسی مٹی سے پیدا ہوئی ہیں جو
مٹی حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کرنے کے بعد بچ گئی تھی۔
علامہ دمیری رحمت اللہ‎ نے فرمایا ہے کے ٹڈی میں دس جانوروں کی چیزوں پائی جاتی ہیں۔ان میں سے سانپ کی دم، شتر مرغ کی ٹانگ،گدھ کے پر، اونٹ کی رن، بچھو کی پیٹ،شیر کا سینہ،بیل کی گردن، بارہ سنگا کا سینگ، گھوڑے کا چہرہ اور ہاتھی کی انکھ ہے۔
ٹڈی فصلوں کو تباہ کر دیتی ہے اسی لیے ہمارے آخری نبی حضرت محمّد صلی اللہ علیہ والہ و سلم نے ان کی ہلاکت کی دعا مانگی۔


ٹڈی ایک خطرہ؟

ٹڈی انسانی خوراک کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔اس طرح کی ٹڈی انڈے سے نکلتی ہے اور نوجوان ہونے کے بعد دوسری بالغ ٹڈیوں کے ساتھ اڑنا شروع کر دیتی ہے۔اس وقت فصلوں کو۔بڑا خطرہ ہوتا ہے جب ٹڈی ایک لشکر بن جاتی ہے یہ لشکر لاکھوں کروڑوں کے تعداد سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ان کے جھنڈ میں ایک دن میں ایک ارب تک ٹڈی شامل ہو سکتی ہیں۔ٹڈی دل روزانہ ایک سو بیس کلو میٹر ٹک سفر کرتے ہیں۔اپنی بھوک کو ختم کرنے کے لیے یہ ہر چیز کھا جاتے ہیں۔
۔ اقوام متحدہ مطابق، ایک اوسط درجے کا جھنڈ انتی فصلیں تباہ کر سکتا ہے جو ڈھائی ہزار افراد کے لیے سال بھر کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔ 

ٹڈیاں پکانے کا طریقہ کیا ہے؟


ٹڈی پکانے کا ایک طریقہ تو یہ ہے کے اسے فرائی کر کے کھایا جاتا ہے۔یا پھر اسے چاول میں ڈال کر یعنی بریانی بنا کر بھی کھایا جاتا ہے۔سعودی عرب میں تو زندہ ٹڈیوں کو خریدا جاتا ہے۔

ٹڈیوں کے طبی فوائد کیا ہیں؟

ماہرین کے مطابق ٹڈی کھانے کے بہت فائدے ہیں کیوں کے ٹڈی سبز پتے کھاتے ہیں اس سے جسم کو غذائیت ملتی ہے ۔ ٹڈیاں پروٹین سے بھرپور ہیں اوران
میں 62 فیصد پروٹین، 17 فیصد تیل اور 21 فیصد میگنیگشیم ، کیلشیئم ، آئرن، سوڈیم، پوٹاشیم اور فاسفورس ہوتا ہے۔ 

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

اسوہ حسنہ ﷺ

اسوہ حسنہ ﷺ اللہ‎ تعالی کا قانون ہے کے جب باطل سر اٹھاتا ہے تو اسے کچلنے کے لیے حق کی طاقت سامنے آتی ہے۔جب نمرود نے خدائی کا دعوی کیا تو حضرت ابراھیم علیہ السلام کو اس دنیا میں بھجا گیا۔جب فرعون نے خدائی کا دعوی کیا تو اس کے گمنڈ کو خاک میں ملانے کے لیے خدا نے حضرت موسی علی السلام کو دنیا میں بھجا۔ ٹھیک اسی طرح عرب میں جہالت کا بازار گرم تھا۔ہر طرف جھوٹ اور باطل تھا۔ظلم و ستم عام تھا۔لوگ گمراہی میں ڈوبے ہوے تھے۔قتل و غارت عام تھی ہر طرف چوری چکاری، دھوکے بازی کا راج تھا۔بیٹی جیسی نعمت کو پیدا ہوتے ہی زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔اگر لڑائی ہو جاتی تو جھگڑا صدیوں تک جاری رہتا تھا۔ کہیں تھا مویشی چرانے پر جھگڑا  کہیں گھوڑا آگے بڑھانے پر جھگڑا  یونہی روز ہوتی تھی تکرار ان میں  یونہی چلتی رہتی تھی تلوار ان میں  پھر ان کو ہدایت پر لانے کے لیے ایک بچے نے جنم لیا۔یہ ربیع اول کا مہینہ تھا۔رات کا اندھرا چھٹا اور نبیوں کے سردار پیدا ہوے جنہوں نے بڑے ہو کر دنیا میں حق قائم کیا اور پوری دنیا میں علم کی روشنی پھلا دی۔ یہ...

پاکستان میں پائے جانے والے معدنیات کی تفصیل۔

معدنیات   پاکستان میں مدنی وسائل کی ترقی کیلئے س1975 میں معدنی ترقیاتی کارپوریشن کا قیام عمل میں آیا ۔معدنیات کو دھاتی اور غیر دھاتی معدینات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پاکستان میں دھاتی معدنیات میں شامل ہیں  لوہا تانبا کرومائیٹ پاکستان کی غیر دھاتی معدنیات میں شامل ہیں معدنی تیل قدرتی گیس خوردنی نمک چونے کا پتھر سنگ مرمر چپسم ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔ معدنی تیل انسان کے لیے معدنی تیل اور اور اس سے تیار ہونے والی مصنوعات کی معاشی اہمیت صنعتوں میں استعمال ہونے والی تمام معدنیات سے بڑھ چکی ہے ۔مدنی تیل کی اہم مصنوعات میں گیسولین، ڈیزل ،موبل آئل، موم اور کول تار اور مٹی کا تیل وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں تیل صاف کرنے کے کارخانے موجود ہیں۔ پاکستان میں آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد تیل کی تلاش کے کام میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان میں سطح مرتفع پوٹھوار کا علاقہ معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم خطہ ہے۔ اس علاقے کے معدنی تیل کی پیداوار کا قدیم سطح ہے اس کے علاقے میں معدنی تیل کے کنوئیں بلکسر ،کھوڑ ،ڈھلیاں ،جویا میر، منوا...

پاکستان کی صوبائی حکومتوں کا انتظامی ڈھانچہ

1973 ء کے آئین کے تحت پاکستان ایک وفاق ہے اور علاقوں کے علاوہ اس وفاق میں چار صوبے شامل ہوں گے ۔ ان صوبوں میں الگ الگ صوبائی حکومتیں قائم کی جائیں گیں  گورنر ہر صوبے کا ایک گورنر ہو گا جسے صدر پاکستان مقرر کرے گا ۔ گورنر بننے کے قوی اسمبلی ممبر بننے کی اہلیت ، عمر کم از کم 35 سال اور پاکستان کا شہری ہونا ضروری ہے ۔ میعاد عہدہ صوبائی گورنر کے عہدہ کے لئے کوئی میعاد مقرر نہیں ۔ وہ اسی عرصہ تک عہده پر رهے گا جب تک صدر کی مرضی ہوگی ۔ وہ صوبے میں صدر کا نمائندہ ہوتا ہے اور صدر جب چاہے اسے اس کے عہدے سے ہٹا سکتا ہے ۔ اختیارات انتظامی اختیارات 1973 ء کے آئین کی رو سے صوبے کے انتظامی اختیارات اس صوبے کے گورنر کے نام سے استعمال کیے جائیں گے یہ اختیارات صوبائی حکومت استعال کرے گی جو وزیر اعلی اور صوبائی وزراء پر مشتمل ہو گی ۔ آئین کی رو سے وزیراعلی کا چناو صوبائی اسمبلی کرتی ہے ۔ ووٹوں کی اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیر اعلی کو گورز حکومت بنانے کی دعوت دیتا ہے ۔ وزیراعلی صرف اسی وقت تک وزیر اعلی رہتا ہے جب تک کہ اسے صوبائی اسمبلی کا اعتماد حاصل ہو اگر ا...